Image:newsbytesapp

نئی دہلی (ایس این بی): دہلی پولیس کی سائبر سیل نے ملٹی نیشنل کمپنیوں میں نوکری دلانے کے نام پر 500 سے زیادہ لوگوں سے 7.5 کروڑ روپے کی ٹھگی کرنے والے گروہ کا انکشاف کرتے ہوئے پی ایچ ڈی ڈگری ہولڈر سمیت 5 لوگوں کو گڑگاؤں سے گرفتار کیا ہے۔ جانچ میں پتہ چلا ہے کہ اہم ملزم 44 سالہ منوج نے مختلف یونیورسٹیوں اور کالجوں میں کچھ سال تک وزیٹنگ فیکلٹی کی شکل میں پڑھانے کا کام کیا اور بعد میں اس نے ایک کالج کی شروعات کی۔ یہ کالج اچھے سے چل نہیں پایا، جس سے وہ قرض میں ڈوب گیا۔
منوج کے پاس ایم بی اے کی ڈگری ہے اور اس نے ایک مشہور یونیورسٹی سے انسانی وسائل میں پی ایچ ڈی کی ڈگری بھی حاصل کرچکا ہے۔ قرض میں ڈوبنے کے بعد منوج نے لوگوں کو ٹھگنے کا کام شروع کردیا۔ اس کے لیے 26 سالہ آشیش رنجن، ابھیشیک کمار جیسے لوگوں کی بھرتی کی۔ یہ دونوں انجینئر ہیں اور یہ انگریزی میں بہتر طریقے سے بات کرلیتے تھے۔ ڈی سی پی انیش رائے نے بتایا کہ ملزم نے ملٹی نیشنل کمپنیوں کے نام پر کئی فرضی ویب سائٹ، ای میل آئی ڈلی تیار کی اور لوگوں کو مینجمنٹ کی نوکریاں دینے کی پیشکش شروع کی۔ سلیکشن عمل، دستاویزکی توثیق، ایپٹی ٹیوٹ ٹسٹ سمیت کئی دیگر چیزوں کے نام پر ملزم لوگوں کو کئی بینک کھاتوں میں پیسے جمع کرنے کے لیے کہتے تھے۔ اس طرح یہ لوگ تقریباً 500 لوگوں سے 7.5 کروڑ روپے کی ٹھگی کرچکے ہیں۔ ڈی سی پی نے بتایا کہ ملزمان کے ذریعہ ٹھگی کا انکشاف اس وقت ہوا جب اتم نگر کے رہنے والے ایک شخص نے پولیس کے پاس اس سے متعلق شکایت درج کرائی۔ اس شخص سے ملزم نے 20 لاکھ روپے کی ٹھگی کی تھی، جس کے بعد پولیس نے چھاپہ ماری کرتے ہوئے منوج ہوتا رنجن، کمار اور سونو راول اور شیخ پنٹو علی کو گرفتار کرلیا۔ ان کے قبضے سے 7 کمپیوٹر اور لیپ ٹاپ اور 14 موبائل فون ضبط کئے گئے ہیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS