2016-20کے دوران 170ارکان اسمبلی کانگریس سے ہوئے الگ: اے ڈی آر

0

نئی دہلی (ایجنسیاں) : 2014میں ہوئے لوک سبھا انتخابات کے دو سال بعد کانگریس کے تقریباً 170ممبران اسمبلی نے پارٹی چھوڑ کر دوسری پارٹی میں شامل ہوگئے۔ ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ری فارمس (اے ڈی آر) نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ سال 2016سے 2020کے دوران ہوئے اسمبلی اور لوک سبھا انتخابات کے وقت کانگریس کے 170ممبران اسمبلی دوسری پارٹیوں میں شامل ہوگئے۔ جبکہ بی جے پی کے صرف 18ارکان اسمبلی نے دوسری پارٹیوں کا دامن تھاما۔ اس دوران مدھیہ پردیش سمیت 5ریاستوں میں سرکاریں گر گئیں۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ 2016 سے 2020 کے دوران مختلف پارٹیوں کے 405ارکان اسمبلی نے اپنی پارٹی چھوڑ دی اور پھر سے انتخابی میدان میں ہاتھ آزمایا۔ ان میں سب سے زیادہ 182ارکان اسمبلی بی جے پی میں شامل ہوئے۔ وہیں 28ارکان اسمبلی کانگریس اور 25ارکان اسمبلی نے تلنگانہ راشٹریہ سمیتی (ٹی آر ایس) کو اپنا ایک نیا ٹھکانہ بنایا۔ رپورٹ کے مطابق دل بدلو کا سایہ لوک سبھا اور راجیہ سبھا الیکشن پر بھی پڑا۔ 2019کے لوک سبھا الیکشن کے دوران 5ارکان پارلیمنٹ بی جے پی چھوڑ کر دوسری پارٹیوں میں شامل ہوئے۔ 2016سے 2020کے درمیان کانگریس کے 7راجیہ سبھا ارکان دوسری پارٹی میں گئے۔ اس دوران پارٹی بدل کر پھر سے راجیہ الیکشن لڑنے والے 16راجیہ سبھا ارکان میں سے 10بی جے پی میں شامل ہوئے۔ اے ڈی آر نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ ان 5برسوں کی مدت میں سب سے زیادہ 5 ریاستوں میں ارکان اسمبلی نے پارٹی بدلنے کے ساتھ سرکاریں بھی گریں۔ ان میں مدھیہ پردیش سمیت منی پور، گوا، اروناچل پردیش اور کرناٹک میں سرکار کا بننا اور گرنا، ممبران اسمبلی کے پارٹی بدلنے کی بنیاد پر ہوا۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS