چنڈی گڑھ: جن نائک جنتا پارٹی(جے جے پی) کے اتحاد سے ہریانہ میں چل رہی بی جے پی کی سرکار کیا بدھ کو گر جائے گی؟ کانگریس پارٹی کی عدم اعتماد کی تحریک پر ووٹنگ سے قبل جے جے پی کے ایک ممبر اسمبلی کے بیان نے اتحاد سرکار کی مشکلات میں اضافہ کردیاہے۔ اگر کچھ اور ارکان اسمبلی نے اس طرح کا رخ اختیار کیا تو فلور ٹیسٹ میں کھٹر سرکار کا پاس ہونا مشکل ہے۔ کسان تحریک کے درمیان کانگریس پارٹی کی جانب سے لائی جارہی عدم اعتماد کی تحریک پر جے جے پی رکن اسمبلی دیویندر سنگھ ببلی نے کہاکہ اگر صرف میرے ووٹ سے سرکار گرتی ہے تو میں آج ہی یہ کام کروں گا۔ باہر کیا پیغام جائے گا؟ پوری پارٹی کو ایک اسٹینڈ لینا چاہیے۔ ببلی نے مزید کہا کہ ایسی صورتحال بن گئی ہے کہ لوگ مجھے اپنے گاؤں میں داخل نہیں ہونے دے رہے ہیں۔ ہمیں لوگوں کے درمیان خود کو بچانے کیلئے قدم اٹھانے کی ضرورت ہے۔ یا تو سرکار اگلے 15 دنوں میں کسانوں کے مسئلے کا حل نکالے، ورنہ ہمیں حمایت واپس لے لینی چاہیے۔ کانگریس ہریانہ اسمبلی میں عدم اعتماد کی تحریک کو لے کر اپوزیشن اور برسراقتدار دونوں اپنے اپنے ارکان کو ایوا ن میں لازمی طور پر حاضر رہنے کیلئے وہپ جاری کیا ہے۔خیال رہے کہ کانگریس نے ہریانہ کی کھٹر سرکار کے خلاف عدم اعتمادکی تحریک کا نوٹس دیا تھا، اس پر ووٹنگ اور بحث کیلئے بدھ کا دن طے کیا گیا تھا۔ تمام پارٹیوں نے ممبران اسمبلی کی موجودگی کو یقینی بنان کے وہب جاری کردیا ہے۔ایوان میں کل ممبران کی تعداد 90ہے، جبکہ موجودہ تعداد88 ہے۔
2 سیٹیں خالی ہیں ایک سیٹ حال ہی میں انڈین نیشنل لوک دل کے اکیلے ایم ایل اے ابھے چوٹالہ کے استعفیٰ سے خالی ہوئی تھی۔ چوٹالہ نے زرعی بلو ں کو واپس نہ لیے جانے مرکزی سرکار کے فیصلہ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے 26جنوری کو استعفیٰ دے دیا تھا۔ یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ چوٹالہ ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ دشینت چوٹالہ کے چچا ہیں اور دیوی لال خاندان کے ایک اہم فرد ہیں۔دیوی لال کے بیٹے اوم پرکاش چوٹالہ کے دونووں بیٹے ابھے اور اجے چوٹالہ ہریانہ میں سرگرم ہیں ۔ ابھے چوٹالہ کی پارٹی انڈین نیشنل لوک دل کے دو ٹکڑے ہوگئے تھے اور اجے چوٹالہ کے بیٹے دشینت چوٹالہ نے الگ پارٹی جے جے پی(جن نائک جنتا پارٹی ) بنا لی تھی۔ جے جے پی اسمبلی انتخابات میں 10سیٹوں پر اپنا امیدوار جتوانے میں کامیاب ہوگئی تھی جب کہ انڈین نیشنل لوک دل صرف ایک ہی سیٹ جیت پائی تھی۔
ہریانہ کی بی جے پی حکومت مشکل میں
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS