تیل کے معاملے پراپوزیشن بضد،دونوں ایوان کی کارروائی ملتوی
نئی دہلی : مہنگائی کے مسئلے پر لوک سبھا کی کارروائی اپوزیشن پارٹیوں کے شدید ہنگامے کی وجہ سے بجٹ اجلاس کے دوسرے دن بھی نہیں چلی اور ایوان کی کارروائی دن بھر کیلئے ملتوی کرنی پڑی۔پریزائڈنگ افسر راجندر اگروال نے دو بار ملتوی کرنے کے بعد جیسے ہی ایوان کی کارروائی شروع کی تو اپوزیشن اراکین نعرے بازی کرتے ہوئے اسپیکر کے نزدیک آگئے اور زور زور سے چلانے لگے۔ مسٹر اگروال نے انہیں کہا کہ جن مسئلوں پر اپوزیشن بحث کا مطالبہ کررہی ہے، ان کے سبھی مطالبات پر حکومت غور کرنے کیلئے تیار ہے اور اراکین اپنی سیٹوں پر چلے جائیں اور ایوان کی کارروائی چلنے دیں۔ لیکن اراکین نے ان کی بات کو اَن سنا کردیا اور ہنگامہ کرتے رہے، جس کے بعد پریزائڈنگ افسر نے ایوان کی کارروائی دن بھر کیلئے ملتوی کردی۔اس سے پہلے کانگریس سمیت اپوزیشن پارٹیوں کے اراکین نے وقفہ سوال کے دوران ہی کسانوں کے مسئلے کے سلسلے میں ایوان میں رخنہ ڈالتے ہوئے ہنگامہ کرنا شروع کردیا۔ ہنگامے کی وجہ سے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے ایوان کی کارروائی 12بجے تک کیلئے ملتوی کردی تھی۔دوسری بار جیسے ہی ایوان کی کارروائی شروع ہوئی تو اپوزیشن ارکان نعرے لگاتے ہوئے ایوان کے بیچ و بیچ آگئے اور ہنگامہ کرنے لگے۔ پریزائڈنگ افسر میناکشی لیکھی نے ضروری دستاویز ایوان کے میز پر رکھوائے اور اراکین سے اپنی جگہ پر جا کر کارروائی بہتر انداز میں چلنے دینے کی اپیل کی۔ ان کی اپیل کو ہنگامہ کرنے والے اراکین نے اَن سنی کر دی اور نعرے بازی اور ہنگامہ کرتے رہے۔ اس ہنگامے کے سبب دوسرے دن بھی کارروائی ٹھپ رہی۔
وہیں راجیہ سبھا میں اپوزیشن پارٹیوں نے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کے معاملے پر بات چیت کا مطالبہ کرنے کیلئے ایوان میں آج مسلسل دوسرے دن ہنگامہ کھڑا کردیا ، جس کی وجہ سے کارروائی دو بار ملتوی کرنے کے بعد ایوان دن بھر کیلئے ملتوی کردیا گیا۔اپوزیشن کے ہنگامہ کی وجہ سے منگل کے روز بھی ایوان میں کوئی بھی قانون ساز کام نہیں ہو سکا اور اس کی کارروائی پہلے12 بجے ، پھر 2 بجے اور بعد میں پورے دن کیلئے ملتوی کردی گئی۔ اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی کی وجہ سے پیر کو بھی کارروائی شروع نہیں ہوسکی۔جیسے ہی کارروائی شروع ہوئی ، ڈپٹی چیئرمین ہری ونش نے وزیر اطلاعات وٹیکنالوجی روی شنکر پرساد سے صلح اور ثالثی ترمیمی بل 2021 ایوان میں پیش کرنے کو کہا۔ اس پر اپوزیشن لیڈر ملکا ارجن کھڑگے نے ایوان میں بحث کے مطالبے کا اعادہ کرتے ہوئے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں ہونے والے زبردست اضافے کی وجہ سے عوام پر چوطرفہ اثر کا معاملہ اٹھایا۔مسٹر ہری ونش نے کہا کہ انہوں نے بار بار کہا ہے کہ چیئرمین کی اجازت کے بغیر اس مسئلے پر بات نہیں کی جاسکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ متعدد ممبران نے اس مسئلے پر توجہ دی ہے اور اس کے علاوہ ، اراکین تخصیص بل اور وزارتوں کے کام کے بارے میں بات چیت کے دوران بھی اپنی بات کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسپیکر کے فیصلے پر ازسر نو غور نہیں کیا جاسکتا، لہٰذا اپوزیشن اراکین کو کارروائی کرنے دیں کیوں کہ ایوان میں ایک اہم بل پر تبادلہ خیال ہونا ہے جو ایک آرڈیننس کی جگہ لے گا۔مسٹر کھڑگے نے کہا کہ یہ بہت اہم مسئلہ ہے اور ایوان میں پہلے اس پر بحث ہونی چاہئے ۔ اپوزیشن کسی بھی بل کو روک نہیں رہی ہے ۔مسٹر پرساد نے بھی اپوزیشن اراکین سے اہم بل کو پاس کرانے میں تعاون کرنے کو کہا لیکن اپوزیشن اراکین نے ان کی بات نہیں مانی۔اس کے بعد ڈپٹی چیئرمین نے ہنگامے کے درمیان ہی بل پر بحث کرانے کی کوشش کی تو ایوان میں کانگریس کے ڈپٹی لیڈر آنند شرما نے کہ اکہ ایوان کی روایت رہی ہے کہ جب تک اپوزیشن کے ذریعہ اٹھائے گئے مسئلوں کو حل نہیں کیا جاتا ہے، تب تک اور کوئی کام نہیں ہوگا۔
اس دوران اپوزیشن اراکین زور زور سے نعرے بازی کرتے رہے ۔اس پر مسٹر ہری ونش نے ایوان کی کارروائی دن بھر کے لئے ملتوی کردی۔اس سے پہلے بھی اپوزیشن اراکین نے یہ مسئلہ زور شور سے اٹھایا جس سے ایوان کی کارروائی دو بار ملتوی کرنی پڑی۔اس مسئلے پر ایوان میں پہلے دن یعنی پیر کو بھی کوئی قانون ساز کام کاج نہیں ہوسکا تھا۔
مہنگائی پر پارلیمنٹ میں دوسرے دن بھی ہنگامہ
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS