ڈیزل جنریٹروں پر لگی پابندی ختم،آلودگی کی صورتحال میں بہتری کے بعد اٹھایاگیا قدم
نئی دہلی : گرمیوں کے آغاز کے ساتھ ہی ڈیزل جنریٹرز پر عائد پابندی کو جی آر اے پی (گریڈڈ ریسپانس ایکشن پلان) کے تحت بھی ختم کردیا گیا ہے۔ سی پی سی بی کے مطابق سپریم کورٹ کے ذریعہ تشکیل دی گئی، ای پی سی اے نے یہ پابندی 15 اکتوبر سے نافذ کی تھی۔ اس کی تحلیل کے بعد این سی آر میں کمیشن برائے ایئر کوالٹی مینجمنٹ نے یہ پابندی جاری رکھتے ہوئے سی پی سی بی کو جی آراے پی نافذ کرنے کی ہدایت دی تھی۔
ڈیزل جنریٹرز پر عائد پابندی کا اطلاق 15 اکتوبر سے سردیوں کے آغاز کے ساتھ ہی کردیا جاتا ہے۔ تاہم 2017 سے 2020 کے دوران ، پابندی فروری کے وسط میں یاآخری ہفتے میں ہٹالیا جاتا تھا، لیکن اس بار فروری میں دہلی-این سی آر کے لوگوں کو مہینے کے آخر تک آلودگی سے راحت نہیں ملی۔ اس وجہ سے اس پابندی کو کچھ تاخیر سے ہٹایا گیا۔ 5 مارچ کو سی پی سی بی نے اس پابندی کو ختم کرنے کیلئے تمام متعلقہ افسران کو خطوط ارسال کردیے ہیں۔ اس پابندی کے نفاذ کے باعث نوئیڈا ، گروگرام اور گریٹر نوئیڈا وغیرہ کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑاتھا۔ ان شہروں میں بہت ساری جگہوں پر بجلی کی فراہمی مکمل طور پر ڈیزل جنریٹرز پر منحصر تھی، لہٰذا ان شہروں کو جزوی راحت بھی دی گئی تھی۔
سی پی سی بی کے چیئرمین شیوداس مینا نے ایک خط لکھ کر کہا ہے کہ ڈیزل جنریٹروں کا اب دہلی-این سی آر میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔ ہمیں محکمہ موسمیات کی پیشگوئی موصول ہوئی ہے کہ آنے والے دنوں میں آلودگی کی سطح میں مزید کمی آئے گی، لیکن اس پابندی کے خاتمے کے بعد بھی ڈسٹ مینجمنٹ ، تعمیراتی مقامات ، سوشل میڈیا پر موصولہ شکایات پر ایکشن ، گرم مقامات کی نگرانی، لینڈ فل سائٹ پرآگ روکنے کے انتظام ، سڑک پر پانی کے چھڑکاؤاور میکانائزڈ سوئپنگ وغیرہ کیلئے اٹھائے جارہے قدم جاری رہیں گے۔
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS