کابینہ نے دی منظوری، بورڈ آف اسکول ایجوکیشن تعلیم میں حیرت انگیز تبدیلیاں لائے گا،رٹنے کے بجائے سمجھنے پر زور ہوگا: کجریوال
نئی دہلی(اظہار الحسن؍ایس این بی):دہلی کا اب اپنا تعلیمی بورڈ ہوگا۔ ہفتہ کے روز ، دہلی حکومت کی کابینہ نے دہلی بورڈ آف اسکول ایجوکیشن کے قیام کی منظوری دے دی ہے ،جس کے بعد وزیر اعلی اروند کجریوال نے کہا کہ بچوں کو محب وطن ، اچھے لوگ اور خود انحصار کرنے کے مقصد کے ساتھ، دہلی کابینہ نے آج دہلی بورڈ کی منظوری دے دی ہے۔ یہ بورڈ بچوں کے مابین افزائش پر زور دے گا بلکہ ان میں تفہیم پیدا کرنے پر توجہ دے گا۔ وزیراعلیٰ نے کہا، یہ بورڈ بین الاقوامی معیار کا ہوگا اور قومی اور بین الاقوامی اداروں سے تعاون کی کوشش کی جائے گی۔ بورڈ بچوں کی خصوصی شخصیت سامنے لائے گا اور اسی کے مطابق انہیں تعلیم دی جائے گی۔ تعلیمی سیشن 2021-22 میں، دہلی حکومت کے 20-25 اسکول سی بی ایس ای بورڈ سے اپنی وابستگی ختم کرکے اس بورڈ سے وابستہ ہوں گے اور توقع ہے کہ آئندہ 4-5 سالوں میں تمام سرکاری اور نجی اسکول اپنی رضامندی سے اس بورڈ سے وابستہ ہوجائیں گے۔ تمام اسٹیک ہولڈرز کے ایک گورننگ باڈی بورڈ کی طرف جاتا ہے اور ایک ایگزیکٹو باڈی کا سربراہ سی ای او ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں اس بورڈ کے تشکیل سے بہت خوش ہوں اور پرجوش ہوں۔ مجھے یقین ہے کہ اس بورڈ کی تشکیل سے تعلیم کے میدان میں حیرت انگیز تبدیلیاں آئیں گی۔ دہلی کابینہ میں آج دہلی بورڈ آف اسکول ایجوکیشن کے قیام کی منظوری کے بعد وزیر اعلی اروند کجریوال نے پریس کانفرنس کے ذریعے یہ معلومات شیئر کیں۔ وزیر اعلی اروند کجریوال نے کہا کہ اس بورڈ کو بنانے کا مقصد یہ ہے کہ ہمارے بچوں کو بین الاقوامی سطح کی تعلیم کی طرف بڑھنا چاہئے
'दिल्ली बोर्ड ऑफ स्कूल एजुकेशन' की स्थापना दिल्ली की शिक्षा व्यवस्था में हो रहे क्रांतिकारी परिवर्तन को नई ऊंचाइयों की तरफ़ लेकर जाएगा | LIVE https://t.co/sTjII0xNdP
— Arvind Kejriwal (@ArvindKejriwal) March 6, 2021
۔ اس بورڈ کا تشخیصی نظام بین الاقوامی معیار کا ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ بورڈ قومی اور بین الاقوامی اداروں کے اشتراک سے تشکیل دیا جائے گا اور بورڈ اب جدید تشخیصی نظام تیار کرے گا، جس کی بنیاد پر کلاس روم میں تعلیم حاصل کرنے کا طریقہ بھی تبدیل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس بورڈ میں بچوں میں رٹنے کے بجائے افہام و تفہیم اور شخصیت کی نشوونما پر زور دیا جائے گا۔ بورڈ بچوں کی توانائی کا جائزہ لے کر ان کو باہر لائے گا اور اس کے مطابق ان کی مجموعی ترقی پر تعلیم دی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ اروند کجریوال نے کہا کہ ابھی ہم اپنے تعلیمی نظام میں 3 گھنٹے کے امتحان کے ذریعہ سال بھر میں بچوں کی کارکردگی کا اندازہ کرتے ہیں، لیکن نئے بورڈ میں اس طریقے کو تبدیل کرنے سے ، سال بھر بچوں کی مسلسل جانچ کی جائے گی۔ وزیر اعلی نے کہا کہ دہلی میں 1000 سرکاری اور لگ بھگ 1700 نجی اسکول ہیں، جو سی بی ایس ای بورڈ سے وابستہ ہیں۔ یہ تمام اسکول نئے تشکیل شدہ بورڈ میں ایک ساتھ شامل نہیں ہوں گے۔ انہوں نے بتایا کہ تعلیمی بورڈ 2021-22 میں دہلی حکومت کے 20-25 سرکاری اسکولوں کو اس بورڈ میں شامل کیا جائے گا۔ ان اسکولوں کا انتخاب اسکول اساتذہ ، پرنسپلز اور والدین کی رائے لینے کے بعد کیا جائے گا اور امید کی جاتی ہے کہ اگلے 4-5 سالوں میں، ممکنہ طور پر تمام سرکاری اور نجی اسکول رضاکارانہ طور پر دہلی بورڈ میں شامل ہونا چاہیں گے۔
وزیر اعلی اروند کجریوال نے کہا کہ دہلی بورڈ کو دہلی کے وزیر تعلیم کے زیر صدارت تشکیل دینے والی گورننگ باڈی کے ذریعے چلے گا۔ اس میں تعلیم کے عہدیدار ، اعلی تعلیم کے ماہر ، نجی اور سرکاری اسکولوں کے پرنسپل ، اساتذہ، والدین اور ماہرین تعلیم شامل ہوں گے۔ بورڈ کی روزانہ کی سرگرمیاں ایک ایگزیکٹو باڈی، ایک پیشہ ور ادارہ اور ایک سی ای او سنبھال لیں گے، جس کا تعلیم ، امتحانات اور اسکول انتظامیہ میں طویل تجربہ ہوگا۔ اس کے علاوہ، ملک اور دنیا کے ماہرین جن کے پاس گہری معلومات ، تفہیم اور تشخیص کا تجربہ ہے ،ان کو بھی اس بورڈ میں شامل کیا جائے گا۔ پریس کانفرنس کے دوران ، وزیر اعلی نے کہا کہ دہلی کا بورڈ آف ایجوکیشن دیگر ریاستوں کے بورڈ سے بہت مختلف ہوگا۔ ہمارا مقصد صرف دہلی کا الگ بورڈ رکھنا نہیں ہے ، بلکہ دہلی حکومت نے پچھلے 6 سالوں کے بعد کام کرنے کے بعد ایک ترقی پسند تعلیمی امتحان کے نظام کی ضرورت کو محسوس کیا ہے ، لہذا یہ بورڈ تشکیل دیا جارہا ہے۔وزیر اعلی نے کہا کہ دہلی حکومت نے گزشتہ 6 سالوں میں ہر سال تعلیم پر اپنے بجٹ کا 25 فیصد خرچ کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی دہلی کے سرکاری اسکولوں کے ڈھانچے کو تبدیل کرکے انھیں عالمی معیار کا درجہ دیا گیا ہے۔ سرکاری اسکولوں کے اساتذہ ، پرنسپلز کو کیمبرج ، ہاورڈ ، آئی آئی ایم میں تربیت کے لئے بھیجا گیا تھا۔ سرکاری اسکولوں کے بچوں کو اولمپیاڈس کے لئے بیرون ملک بھیجا گیا تھا اور وہاں ہندوستان کی قیادت کرکے بچوں نے میڈلز جیتے تھے۔ سرکاری اسکولوں میں بچوں کی بنیادی تعلیم کو بہتر بنانے کے لئے ، چیلنج اینڈ فاؤنڈیشن جیسے پروگرام متعارف کروائے گئے۔ بچوں کو ہیپی نیس نصاب سے خوش رہنا سکھایا گیا۔ اس کی وجہ سے دہلی کے سرکاری اسکولوں کے بورڈ کے 98 فیصد سے زیادہ نتائج برآمد ہوئے ہیں اور والدین کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے کہ سرکاری اسکولوں میں ان کے بچوں کا مستقبل محفوظ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ اسکولوں میں بچوں کو کیا اور کس طرح پڑھایا جائے۔ لہذا ، دہلی میں ایک نیا تعلیمی بورڈ تشکیل دیا جارہا ہے۔وزیر اعلی اروند کجریوال نے کہا کہ میں اس فیصلے سے ذاتی طور پر بہت خوش ہوں اور پرجوش ہوں۔ دہلی کا ایجوکیشن بورڈ تعلیمی نظام میں یکسر تبدیلیاں لاکر ملک کی ترقی کے لئے کام کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ دہلی ایجوکیشن بورڈ 3 اہداف کو پورا کرے گا۔ اس سے بچوں میں حب الوطنی کا جذبہ پیدا ہوگا ، انہیں اچھا انسان بنائے گا اور بچوں کو اپنے پاؤں پر کھڑا ہونا سکھائے گا۔