نئے زرعی قوانین واپس نہ لینے پر کسان کانگریس کا انتباہ
نئی دہلی: کانگریس کی کسان اکائی نے مرکزی زرعی قوانین کے خلاف جاری کسان تحریک کے 100دن پورے ہونے کے موقع پر جمعہ کو کہا کہ مرکزی سرکار کو ان داتائوں کی مانگ ماننی چاہیے اور اگر وہ ایسا نہیں کرتی ہے تو آئندہ اسمبلی انتخابات میں اسے کسانوں کا غصہ جھیلنا پڑے گا۔
آل انڈیا کسان کانگریس کے نائب صدر سریندر سولنکی نے ایک بیان میں کہا کہ ’کسان 100 دنوں سے سڑکوں پر بیٹھے ہیں لیکن سرکار ان کی مانگیں ماننے کو تیار نہیں ہے۔ اگر سرکار تینوں قوانین کو واپس نہیں لیتی ہے تو 5 ریاستوں کے اسمبلی انتخابات میں اس کا اثر دیکھنے کو ملے گا اور بی جے پی کو کسانوں کا غصہ جھیلنا پڑے گا۔‘ انہوں نے بتایا کہ ’کسان کانگریس ملک کے کئی گائوں سے جمع شدہ مٹی کے 101 گھڑے آئندہ 7 مارچ کو وزیراعظم نریندر مودی کو سونپے گی تاکہ انہیں ’مٹی کی سوگندھ‘ والے ان کے انتخابی وعدے کے بارے میں یاد دلایا جا سکے۔‘ واضح رہے کہ گزشتہ 100 دنوں سے دہلی کے نزدیک کے کئی مقامات پر کئی کسان تنظیمیں مظاہرے کر رہی ہیں۔ ان کی مانگ تینوں زرعی قوانین کو واپس لینے اور کم از کم امدادی قیمت کی گارنٹی والا قانون بنانے کی ہے۔
اسمبلی الیکشن میں جھیلنا پڑے گا کسانوں کا غصہ
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS