فریڈم رپورٹ 2021میں ہندوستان کی ریٹنگ میں گراوٹ،امریکی تھنک ٹینک نے کہا، ہندوستان میں اب جزوی جمہوریت
نئی دہلی :امریکہ کے واشنگٹن میں واقع تھنک ٹینک نے ہندوستان کے فریڈم اسکور کو ڈاؤن گریڈ یعنی نیچے کردیاہے۔ فریڈم ہاؤس کی رینکنگ میں ہندوستان پہلے’فری‘کٹیگری کے ممالک میں تھا، لیکن اب ہندوستان کی رینکنگ کو گھٹا کر جزوی جمہوریت کٹیگری میں ڈال دیاہے۔ اس ادارے نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ سال 2014 سے جب سے ہندوستان میں نریندر مودی کی سرکار آئی ہے، تب سے ہندوستان میں شہریت کی آزادی میں کمی آرہی ہے۔ اس رپورٹ میں ملک سے بغاوت کے کیس کا استعمال، مسلمانوں پر حملے اور لاک ڈاؤن میں لگائی گئی پابندیوں کا ذکر ہے۔رپورٹ میں لکھا ہے کہ سرکار کی طرف سے گزشتہ سال نافذ کیاگیا لاک ڈاؤن خطرناک تھا۔ اس دوران لاکھوں غیرمقیم مزدوروںکو ہجرت کا سامنا کرنا پڑا۔
نئی رپورٹ میں انڈیا کا اسکور 71 سے کم کرکے 67 ہوگیا ہے۔ یہاں 100کا اسکور سب سے آزاد ملک کیلئے رکھا گیا ہے،جبکہ ہندوستان کی رینکنگ 211 ممالک میں 83 سے پھسل کر 88مقام پر آگئی ہے۔ فریڈم ہاؤس نے اپنی سالانہ رپورٹ میں کہا ہے کہ تاہم ہندوستان میں زیادہ تر سیاسی جماعتوں میں جمہوری نظام ہے، لیکن وزیراعظم نریندر مودی اور ہندو راشٹریہ وادی بھارتیہ جنتاپارٹی کی سرکار تفریق کی پالیسیاں اختیار کررہی ہیں۔ اس درمیان تشدد میں اضافہ ہوا ہے اور مسلم آبادی اس کا شکار ہوئی ہے۔رپورٹ میں کہاگیاہے کہ اس سرکار میں انسانی حقوق کی تنظیموں پر دباؤ بڑھا ہے۔ مصنّفین اور صحافیوں کو دھمکایا جارہا ہے۔سخت گیر عناصر سے متاثر ہوکر حملے کئے جارہے ہیں، جن میں لنچنگ بھی شامل ہے اور اس کا نشانہ مسلمان بن رہے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق غیر سرکاری تنظیموں اور سرکار کے دیگر ناقدین کو پریشان کیا جارہا ہے۔ مسلم، درج فہرست ذات اور درج فہرست قبائل کے لوگ سماجی اور اقتصادی طور سے حاشیہ پر پہنچ گئے ہیں۔ اس رپورٹ میں 67 اسکور کے ساتھ ہندوستان ایکواڈور اور ڈومینک ریپبلک کے قطار میں آگیاہے۔ فریڈم ہاؤس نے کہاکہ اس اسکور کا مطلب یہ ہے کہ اب دنیا کی 20 فیصد سے کم آبادی ’فری‘ممالک میں رہتے ہیں۔ یہ 1995 کے بعد سب سے کم اعداد وشمار ہیں۔ فریڈم ہاؤس کی رپورٹ کے مطابق 100اسکور کے ساتھ فن لینڈ، ناروے اور سوئیڈن دنیا کے سب سے آزاد ممالک ہیں، جبکہ ایک اسکور کے ساتھ تبت اورشام دنیا کے سب سے کم آزاد ممالک ہیں۔ فریڈم ہاؤس نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ 2020 کے فروری مہینے میں دہلی میں فرقہ وارانہ فساد اور مظاہرے سے جڑے تشدد میں 50 سے زائد لوگ مارے گئے، جن میں زیادہ تر لوگ مسلم تھے۔ رپورٹ میں کہا گیاہے کہ یہ لوگ سرکار کی جانب سے سی اے اے میں کئی گئی تفریق کے خلاف مظاہرہ کررہے تھے۔
غورطلب ہے کہ ’فریڈم ان دی ورلڈ‘سیاسی اختیارات اور شہری آزادی پر ایک سالانہ عالمی رپورٹ ہے۔ اس رپورٹ میں یکم جنوری 2020 سے لے کر 31دسمبر2020 تک 25 اہم نکات کو لے کر 195 ممالک پر ریسرچ کی گئی ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ رپورٹ میں شامل 195 ممالک میں سے صرف 2کو ہی مثبت ریٹنگ دی گئی ہے۔دریں اثنا اس رپورٹ کے بعدبی ایس پی کی صدر مایاوتی نے امریکی تھنک ٹینک فریڈم ہاؤس کے ہندوستان کو جزوی جمہوریت کٹیگری میں رکھنے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ مرکزی اور تمام ریاستی حکومتوں سے درست سمت میں کام کرنے کی صلاح دی ہے۔ محترمہ مایاوتی نے ٹوئٹ کر کے کہا کہ دنیا کے سب سے بڑے اپنے جمہوری ملک ہندوستان میں کیا جزوی جمہوریت اور آزادی ہے؟ امریکی تھنک ٹینک فریڈم ہاؤس نے ہندوستان کو جمہوریت اور فری سوسائٹی والے ملک کی کٹیگری سے کم کرکے جزوی فری کیے جانے کی خبر ہر جگہ سرخیوں میں، جو بے حد تشویشناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے حالات میں مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو اسے سنجیدگی سے لیتے ہوئے عالمی سطح پر ہندوستان کے وقار کو زک پہنچنے سے بچانے کی خاطر کافی درست ڈھنگ سے کام کرنے کی ضرورت ہے ۔ بی ایس پی کی یہ صلاح ہے ۔
ہندوستان کے جمہوری نظام پر اُٹھے سوال
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS