رانچی :آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد یادو کو ایک مرتبہ پھر دھچکا لگا ہے۔ ہائی کورٹ نے ضمانت دینے سے انکار کردیا ہے۔ دمکا ٹریژری سے غیر قانونی نکاسی کے معاملے میں نچلی عدالت نے لالو یادو کو 7سال کی سزا سنائی تھی۔ خراب طبیعت اور سزا کی نصف مدت پوری کرلینے کا دعویٰ کرتے ہوئے لالو کی طرف سے ضمانت کی عرضی داخل کی گئی تھی۔ عدالت نے کہا کہ ابھی نصف سزا میں 50 دن کم ہیں۔ سی بی آئی کی جانب سے لالو کے دعوے کو غلط بتایا گیا۔ چارہ گھوٹالے سے متعلق دیگر معاملے میں لالو کو پہلے ہی ضمانت مل چکی ہے۔ صرف دمکا ٹریژری سے غیر نکاسی کے معاملے میں سزا کے سبب فی الحال عدالتی حراست میں ہیں اور ان کا علاج دہلی کے ایمس میں چل رہا ہے۔ ہائی کورٹ کے جسٹس اپریش کمار سنگھ کی عدالت میں لالو یادو کی ضمانت عرضی پر جمعہ کی صبح سے ہی بحث شروع ہوگئی تھی۔ پہلی شفٹ کی سماعت میں لالو کی جانب سے سزا کی نصف مدت مکمل کئے جانے پر وکیل کپل سبل نے بحث کی اور عدالت میں سزا کاٹنے سے متعلق دستاویز جمع کرایاگیا۔ دوسری شفٹ میں پھر ضمانت عرضی پر سماعت شروع ہوئی۔ مرکزی جانچ ایجنسی سی بی آئی کی جانب سے لالو کی سزا کی نصف مدت 2 ماہ 7 دن کم ہونے سے متعلق دعوے کے حق میں دلیل اور دستاویز پیش کئے گئے۔ دوسری شفٹ میں ڈھائی بجے سماعت شروع ہوئی تو سی بی آئی نے لالو کے حق میں دی گئی دلیلوں پر اپنا جواب دیا۔ ہائی کورٹ میں لالو کی ضمانت عرضی کو 16نمبر پر اور جیل مینوئل خلاف ورزی کے معاملے میں 14 نمبر پر سماعت کے لیے لسٹڈ کیاگیا تھا۔واضح رہے کہ لالو پرساد یادو کا فی الحال دہلی کے ایمس میں علاج چل رہا ہے۔ اس دوران ریمس کی جانب سے لالو پرساد کو ایمس بھیجنے کے لیے بنی میڈیکل بورڈ کی رپورٹ پیش کرنے کا کورٹ نے حکم دیا تھا۔ بتایاگیا تھا کہ میڈیکل بورڈ کی رپورٹ پر لالو پرساد کو بہتر علاج کے لیے ریمس بھیجا گیا تھا۔ اس کے لیے میڈیکل بورڈ کی تشکیل دی گئی تھی، لیکن کورٹ میں میڈیکل بورڈ کی رپورٹ داخل نہیں کی گئی تھی۔ اس پر عدالت نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے ریمس کے ڈائریکٹر کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا تھا۔گزشتہ سماعت کے دوران لالو پرساد کی جانب سے 42 ماہ سے زیادہ جیل میں رہنے کا دعویٰ کیا تھا، جس پر سی بی آئی کی جانب سے مخالفت کی گئی تھی۔
لالو پرساد یادو کو پھر نہیں ملی ہائی کورٹ سے ضمانت
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS