سری نگر: نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ کا کہنا ہے کہ ڈی ڈی سی انتخابات میں پیپلز الائنس برائے گپکار اعلامیہ کی شاندار کارکردگی سے یہ بات ثابت ہوجاتی ہے کہ ہم صرف کشمیر نشین جماعتیں ہی نہیں بلکہ جموں میں بھی مقبول ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کشمیر میں 3نشستوں پر جیت درج کرنے کو بڑھا چڑھا کر پیش کرتی ہے جب کہ جموں میں ہماری 35 نسشتوں پر کامیابی کو نظر انداز کیا جارہا ہے۔
موصوف نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا: ’میں بی جے پی کی طرف سے کشمیر میں تین نشستوں پر کامیابی حاصل کرنے کو بڑھا چڑھا پیش کرنے کی کاوشوں کو سمجھتا ہوں لیکن جموں صوبے میں پیپلز الائنس برائے گپکار اعلامیہ کی 35 نشستوں پر کامیابی کو نظر انداز کیوں کیا جا رہا ہے۔ ہم صرف کشمیر نشین جماعتیں نہیں ہیں بلکہ ہمیں دونوں جموں اور کشمیر میں مستحکم سیاسی حمایت حاصل ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ اگر بی جے پی جمہوریت میں یقین رکھتی ہے تو انہیں جموں وکشمیر کے لوگوں کے فیصلے کا احترام کرتے ہوئے دفعہ 370 اور 35 اے کو بحال کرنا چاہئے۔
پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے پیپلز الائنس برائے گپکار اعلامیہ کی ڈی ڈی سی انتخابات میں کارکردگی کے رد عمل میں اپنے ایک ٹویٹ میں کہا: آج کے ڈی ڈی سی انتخابی نتائج سےواضح ہوگیا ہے کہ جموں کشمیر کے لوگوں نے دفعہ 370 ہٹانے کے حکومت ہند کے غیر آئینی فیصلے کو یکسر مسترد کر دیا ہے ۔عوام نے ایک جذبے کے ساتھ پی اے جی ڈی ،جو خصوصی پوزیشن کی بحالی کے لئے جدوجہد کر رہی ہے،کو کامیابی دلائی ہے‘۔
بتادیں کہ پیپلز الائنس برائے گپکار اعلامیہ سات سیاسی جماعتوں کا اتحاد ہے جو جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ واپس دلانے کے لئے معرض وجود میں آیا ہے۔
جموں وکشمیر میں پہلی بار منعقد ہونے والے ڈی ڈی سی انتخابات میں اس الائنس نے مشترکہ طور اپنے امیدوار کھڑے کئے تھے۔
جموں وکشمیر کے لوگوں کے فیصلے کا احترام کرتے ہوئے دفعہ 370 اور 35 اے کو بحال کرنا چاہئے
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS