نئی دہلی (ایجنسیاں)دہلی سے متصل ہریانہ اوریوپی بارڈر پر جاری کسان تحریک کا آج 26واں دن ہے۔ اتوار کو’سنیکت کسان مورچہ‘کوآرڈی نیشن کمیٹی کی میٹنگ ہوئی۔ اس میں فیصلہ لیاگیاکہ 21دسمبر سے 24گھنٹے’ریلے ہنگر اسٹرائک‘شروع کی جائے گی۔ ملک بھر میں جہاں بھی دھرنا چل رہاہے، وہاں کے کسانوں سے ریلے ہنگر اسٹرائک میں شامل ہونے کی اپیل کی گئی ہے۔ اس کی شروعات 11لوگوں کے ساتھ ہوگی۔ اس کے علاوہ کسانوں کی حمایت میں 23دسمبر کو یوم کسان کے موقع پر ملک کے عوام سے ایک وقت کا کھانا چھوڑنے کی اپیل کی گئی ہے۔ کسان لیڈر راکیش ٹکیت نے کہاکہ جب تک بل واپس نہیں ہوگا، ایم ایس پی پر قانون نہیں بنے گا، تب تک کسان یہاں سے نہیں جائیں گے۔ جگجیت سنگھ ڈھلیوال نے تمام کسان حامیوں سے 27 دسمبر کو وزیر اعظم مودی کے من کی بات پروگرام کے دوران تھالی بجانے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ جب تک وزیراعظم کا خطاب ہوگا، تب تک تھالی بجاتے رہیں۔دوسری جانب ادھر یوپی کے غازی پور بارڈر پر تحریک پر آمادہ کسان لیڈران نے غازی آباد انتظامیہ کو24گھنٹے کا الٹی میٹم دیا ہے۔انہوںنے الزام لگایا ہے کہ ریاست کے اضلاع سے آرہے کسانوں کی ٹریکٹر ٹرالیوں کو ضبط کیاجارہا ہے۔اگر یہ مسئلہ 24گھنٹے کے اندر دور نہیںکیاگیاتو وہ ہائی وے کی دوسری لین بھی بندکردیں گے۔
کسان لیڈر وی ایم سنگھ نے افسران سے کہا کہ جو کسان ہاتھوں میں ٹوپی،بیج اور جھنڈے لے کر چل رہے ہیں، ان کی ٹریکٹر-ٹرالیاں ضبط کی جارہی ہیں۔ انہیں حراست میں بھی لیاجارہا ہے۔غازی آباد کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ شیلندر کمار سنگھ اور ایس پی سٹی-2گیانندر کمار سنگھ کسانوں کے مسائل سننے پہنچے۔ وی ایم سنگھ نے انہیں24گھنٹے کا الٹی میٹم دے کر کہا ہے کہ اگر کسانوں کی پریشانی دور نہیں کی جاتی ہے تو وہ قومی شاہراہ نمبر24کے دوسری جانب کی سڑک بھی بند کردیں گے۔اس پر اے ڈی ایم نے کہا کہ اس مسئلہ پر جلد ہی افسران سے بات چیت کر اسے دور کریں گے۔ وہیں میرٹھ سے ہند کسان مزدور کسان سمیتی کے ارکان تحریک میں شامل ہونے کیلئے روانہ ہوئے ہیں۔ وہ ٹریکٹر مارچ نکالتے ہوئے غازی آباد آرہے ہیں۔ دہلی کے چلا بارڈر پر اترپردیش کے کسان تحریک پر آمادہ ہیں۔اسی کے مدنظر یہاں کافی تعداد میں پولیس فورسیز تعینات ہیں۔نوئیڈاور دہلی کے درمیان موجود چلہ بارڈر کو ٹریفک کیلئے بند کردیاگیا ہے۔وہیں موصولہ اطلاع کے مطابق پنجاب سے آئے والنٹیئر کے ایک گروپ نے سندھو بارڈر پر پگڑی لنگر شروع کیا ہے۔یہاں کسانوں کو مفت میں پگڑی باندھی جارہی ہے۔ والنٹیئر پگ بھی اپنے ساتھ لائے ہیں۔یہاں بھی مفت میں دیاجارہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم لوگوں کو بتارہے ہیں کہ پگ کیسے باندھی جاتی ہے۔وہیں کسانوں کی تحریک کی آگ جھارکھنڈ تک پہنچ چکی ہے ۔ جارکھنڈ کی راجدھانی رانچی میں کسان تنظیموں نے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کیا اور تحریک میں جان گنوانے والے کسانوں کو خراج عقیدت پیش کی۔
زرعی قوانین معاملہ :21دسمبر سے 24گھنٹے’ریلے ہنگر اسٹرائک‘
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS