نئی دہلی:کانگریس نے کہا ہے کہ اتر پردیش کے ہاتھراس میں ایک لڑکی کی عصمت دری اور قتل کی انسانیت سوز واردات میں مرکزی تفتیشی بیورو(سی بی آئی)کی چارج شیٹ سے ثابت ہوتاہے کہ اس معاملے میں انتظامی سطح پر لاپرواہی ہوئی ہے،اسلیے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو اس معاملے کی اخلاقی ذمہ داری لیتے ہوئے مستعفی ہوجانا چاہئے۔
کانگریس کی ترجمان شمع محمد نے اتوار کے روز یہاں نامہ نگاروں کو بتایا کہ اترپردیش کے ہاتھرس میں پیش آنے والے اس پورے واقعہ میں انتظامیہ قصوروار ہے،اس لیے اس معاملے میں ذمہ داری طے کی جانی چاہئے اور وزیر اعلی کو اخلاقی طور پر استعفیٰ دینا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ ہاتھرس کی بیٹی کے ساتھ نا انصافی کی گئی ہے۔ رات تین بجے اس کی میت کو جلایا گیا تھا،یہ حکم کس نے دیا،اس کی جانچ ہونی چاہئے اور اس کے ذمہ دار ضلع انتظامیہ اور پولس انتظامیہ کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہئے۔
کانگریس ترجمان نے کہا کہ ہندوؤں کا محافظ بننے والی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)کے زیر اقتدار اترپردیش میں ہندو لڑکی کی آخری رسومات میں بھی رسوم و رواج کی دھجیاں اڑائی گئیں۔ ان کے اہل خانہ کو بھی اس کام سے دور رکھا گیا اوراس کیس کو دبانے کی ہر ممکن کوشش کی گئی۔
انہوں نے اسے شرمناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ جن لوگوں کے کہنے پر رات کے اندھیرے میں مقتولہ کی آخری رسومات ادا کی گئیں، انہیں سخت سزا دی جانی چاہئے۔
ہاتھرس عصمت دری کیس کی اخلاقی ذمہ داری لے کر آدتیہ ناتھ استعفیٰ دیں: کانگریس
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS