واشنگٹن: امریکہ میں صدارتی انتخاب میں ووٹنگ کے بعد اب ووٹ شماری کا عمل جاری ہے اور اس دوران ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار جوبائیڈن کو ریپبلیکن امیدوارصدر ڈونالڈ ٹرمپ کے مقابلے ابتدائی برتری حاصل ہے۔
تازہ اعداد و شمار کے مطابق بائیڈن 227 سیٹوں پر 4,82,12,926 ووٹ کے ساتھ آگے چل رہے ہیں۔ ان کے حق میں ابھی تک 38.85 فیصد ووٹنگ ہوئی ہے۔ دوسری جانب صدر ڈونالڈ ٹرمپ 145 سیٹوں پر آگے چل رہے ہیں۔ انہوں نے 14 ریاستوں میں جیت حاصل کی ہے جن میں آرکانزاس،کینٹکی،لوئی سیانا،مِسیسیپی،نیبراسکا،نارتھ ڈکوٹا،اوکلاہوما،جنوبی ڈکوٹا،ٹینیسی، ویسٹ ورجینیا،ویومنگ،انڈیانا اورساؤتھ کیرولینا شامل ہیں۔
ٹرمپ فلوریڈا اورکئی دیگرریاستوں میں اپنے حریف سے آگے چل رہے ہیں۔ ان ریاستوں کے انتخابی نتائج کے بعد ہی یہ معلوم ہو سکے گا کہ بالآخر جیت کس کی ہوئی ہے۔
ابھی تک ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار بائیڈن نے 11 ریاستوں میں بالخصوص روایتی طور پرپارٹی کے گڑھ کنیکٹیکٹ،ڈیلاویئر، الینوائے،مَیری لینڈ،میساچوسٹس، نیوجرسی،نیومیکسکو،نیویارک،روڈ آئلینڈ،ورمونٹ اور ورجینیا میں فتح کا پرچم لہرایا ہے۔ امریکہ میں صدارتی الیکشن میں 67 فیصد ووٹنگ ہوئی ہے۔
قبل ازیں دن میں ٹرمپ نے صدارتی انتخاب اپنی فتح پر یقین کا اظہار کرتے ہوئے ٹویٹ کیا،’ہم پورے ملک میں یقیناً اچھی چیزیں ہوتے ہوئے دیکھ رہے ہیں۔ آپ سبھی کا شکریہ‘۔
ٹرمپ نے انتخابی نتائج سے جوش میں آکر ٹویٹ کیا،’میں آج رات بیان جاری کروں گا۔ بڑی جیت ہوگی‘۔
صدارتی انخاب میں فتح کے لیے امیدواروں کو 50 ریاستوں اور کولمبیا اضلاع کو الاٹ 538 الیکٹورل کالج کے ووٹ میں سے کم از کم 270 پر جیت حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔ جو امیدوار کسی ریاست میں مقبول ووٹ جیتتا ہے،وہ ریاست کے انتخابی ووٹ کو حاصل کرسکتا ہے۔
قبل ازیں دن میں ٹرمپ نے صدارتی الیکشن میں اپنی فتح پر یقین کا اظہار کرتے ہوئے ٹویٹ کیا،’ہم پورے ملک میں یقیناً اچھی چیزیں ہوتے ہوئے دیکھ رہے ہیں۔ آپ سبھی کا شکریہ‘۔
ٹرمپ نے انتخابی نتائج سے جوش میں آکر ٹویٹ کیا،’میں آج رات بیان جاری کروں گا۔ بڑی جیت ہوگی‘۔
انتخابی ماہرین نے کہا ہے کہ ریاست فلوریڈا اس معاملے میں کسی بھی امیدوار کی جیت میں فیصلہ کن کردار ادا کر سکتی ہے۔ اگر بائیڈن یہ جیت جاتے ہیں تو ٹرمپ کے لیے جیت کا راستہ ’بہت مشکل‘ہو جائے گا۔ فلوریڈا میں حسب امید تیزی سے نتائج کی رپورٹ سامنے آ رہی ہے۔
امریکہ میں بڑی تعداد میں ہندوستانی مہاجر ہیں جو اس بار اگلے صدر کے بطور بائیڈن کے انتخاب کا ارادہ رکھتے ہیں۔ خصوصی طور پر ہندوستانی امریکی آبادی میکسکو کے بعد ملک میں دوسرا سب سے بڑا تارکین وطن کا گروپ ہے۔
اس درمیان ٹویٹر نے آج الیکشن میں جیت کا دعویٰ کرنے والے ٹرمپ کا ٹویٹ ہٹا دیا۔ ٹرمپ نے ٹویٹ کیا تھا،’میں آج رات بیان جاری کروں گا۔ بڑی جیت ہوگی‘۔ سوشل میڈیا کمپنی ٹویٹر نے ٹرمپ کے پوسٹ پر اتنباہیہ لکھا،’اس ٹویٹ میں شیئر کیا گیا بعض یا مکمل مواد متنازعہ ہے اور اس کا انتخاب دیگر شہری عمل کے بارے میں گمراہ کن ہو سکتا ہے‘۔