نئی دہلی :بہا میں اسبملی لیکشن ہو رہے ہیں اور الیکشن کی ریلیوں میں بھاری بھیڑ بھی نظر آرہی ہے۔ ملک میں کورونا وبا کے بڑھتے انفکیشن کے بیچ بہار ایسی پہلی ریاست ہے جہاں اسمبلی الیکشن ہورہے ہیں ۔ کورونا وبا کو لیکر اب تک ماہرین یہ کہتے آئے ہیں کہ بھیڑ بھاڑ والا ماحول اس وبا کے پھیلنے کے لئے سب سے مفید ہے ۔ بہار میں لیڈروں کی ریلی میں لوگوں کی بھاری بھیڑ جمع ہورہی ہے لیکن ریاست میں کورنا کہاں ہے ؟ اس کو لیکر ماہرین بھی حیران ہیں۔ چونکہ اتنی بھیڑ اور کورونا سے بچنے کے لئے بنائی گئی گائڈ لائن کی مخالفت کے باوجود بھی ریاست میں کورونا تیزی سے پھلنے پھولنے(پائوں پسرار پانے )میں
ناکام ہے ۔
بہار میں اب تک کورونا کے قریب ڈھائی لاکھ کیس آئیں ہیں۔ اس میں 95.6فیصد لوگ ٹھیک ہو گئے ہیں۔ بہار ملک کادوسرا سب
سے بڑی ریاست ہے اور اس ریاست کی آبادی کے مدے نظر یہاں کووڈ-19انفیکشن کےمریضوں کی تعداد کم ہے ۔
'UIDAI'کے مطابق بہار کی آبادی اس وقت 12.5کروڑ کے آس پاس ہے ۔اس کامطلب یہ ہوا کہ ہر 10لاکھ لوگوں
میںسے 1800لوگ کورونا انفیکشن سے متاثر ہیں۔ جب کہ قومی فیصد ایک ملین لوگوں میں 6،000لوگوں کے کورونا متاثر ہونا
ہے۔
اتنا ہی نہیں بہار میںکورونا وبا سےہوئی اموات کا ڈیٹابھی کافی کم ہے ۔ یہاں اب تک 1000کے آس پاس لوگوں کی موت اس وبا
کی وجہ سے ہوئی ہے۔اس کا مطلب یہ ہے کہ یہاں ہر فرد 200متاثر مریضوں میںسےصرف ایک فرد کی موت ہورہی ہے ۔ اتنے
لوگوں پر اموات کا قومی فیصد 1.5فیصد ہے۔
آپ کو بتا دیں کے بہار میں اب تک 1.06 کروڑ ہے۔ مہاراشٹر میں ہر روز 70،000ٹیسٹنگ ہورہی ہے جب کہ بہار میں ہر
روز 1.3لاکھ ٹیسٹنگ ہورہی ہے۔
بہار میں کورونا کی رفتار کافی دھیمی ہے اور کچھ ماہرین کا ماننا ہے کہ بہار میں بڑے پیمانےمیںٹیسٹنگ ہورہی ہے، ہو سکتا
ہےکہ اسی وجہ سے یہ وائرس کو پھیلانے سے پہلے کنٹرول کیاگیاہے۔ لیکن ڈیٹا اور رپورٹ سے پتا چلتا ہے کہ کچھ ضلعوں میں
بڑے پیمانے پرٹسٹنگ ہوئی اور وہاں کچھ ہی کیس سامنے آئے جب کہ کچھ ضلعوں میں کورونا کےکافی کیس سامنے آئے ہیں لیکن
وہاں زیادہ ٹیسٹ نہیں ہوئے ۔
پبلک ہلتھ فائونڈیشن آف انڈیا کے پروفیسر گری دھر آربابو کا ماننا ہے کہ ایک ملین آبادی پر جس طرح سے بہار میں کورونا کےکم
کیس سامنے آئے ہیں وہ کافی چوکانے والا ہے ۔ ضرورت ہے سیاسی عمل بناکرٹیسٹنگ کرنے کی اور ٹسٹنگ کو اور زیادہ بڑھانے
کی۔ بہار کی بڑی آبادی بھی نوجوان ہے اور کووڈ-19 انفیکشن کا اثر عمرکے لحاظ سےبھی کافی مانےرکھتا ہے ، ہو سکتاہے کہ
اس کی وجہ سے بھی وہاں موت کم ہورہی ہےاور لوگ جلدی ٹھیک ہورہے ہیں۔
آپ کو بتا دیں کہ اس سے پہلے ہوم منسٹری نے یہ ماناتھاکہ بہار میں ٹسٹنگ ضرور بڑھی ہےلیکن یہ ریپڈ اینٹیجن ٹسٹ زیادہ
ہورہے ہیں جو کئی بار بڑی تعداد میں نیگیٹو رزلٹ دیتے ہیں ۔ ریپڈ اینٹیجن ٹسٹ زیادہ ہونے کی وجہ سےکئی پازٹیو کیس بھی مس
ہورہے ہیں ۔
کئی ماہرین کاماننا ہے کہ کورونا کی لہر ابھی خطرناک ہوسکتی ہے ایسے میںسوشل ڈسٹنڈنگ کو بھولنا اور ماسک نہیں پہنا کورونا
دھماکہ کی بڑی وجہ بن سکتا ہے
بشکریہ :jansatta
بہار میں کہاں ہے کورونا؟ بھیڑ اور لاپرووائی کے باوجود انفیکشن کم،ریکوری زیادہ ،ماہرین بھی حیران
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS