متھرا :مندر میں نماز معاملہ پر سیاست گرم

    0

    نندگاؤں کے نندبابا مندر میں نماز پڑھنے کا معاملہ طول پکڑتا جارہاہے۔ اس کے فوٹو وائرل ہونے کے بعد مندر انتظامیہ نے 4 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرایاہے۔ مندر کو گنگا جل سے بھی دھویا گیا۔ یہ واقعہ 29اکتوبر کا بتایا جارہا ہے۔ کورونا کی وجہ سے مندر میں بھیڑ کم تھی، ابتدائی پوچھ گچھ میں پتہ چلاکہ مندر میں نماز پڑھنے والے دہلی کی خدائی خدمتگار تنظیم کے لوگ ہیں۔ اس درمیان ریاستی وزیر شری کانت شرما نے کہاکہ معاملے میں سخت کارروائی ہوگی۔ بتایا جارہا ہے کہ مندر میں4نوجوان پہنچے تھے۔ انہوں نے اپنے نام فیصل خان، محمد چاند، نلیش گپتا اور آلوک بتایا۔ ان نوجوانوں نے خود کوگنگا جمنی تہذیب کا علمبردار بتایا۔ موبائل میں تمام سادھو سنتوں کے ساتھ اپنی فوٹو بھی دکھائی۔ انہوں نے مندر کے رکن کانہا گوسوامی سے درشن کرنے کی اجازت مانگی۔ انہوں نے اجازت دے دی، جس وقت فیصل اور چاند نماز پڑھ رہے تھے، ان کے دوست نلیش اور آلوک نے فوٹو کھینچ لی اور جسے بعد میں وائرل کردیا۔اس تصویر کے سامنے آنے پر سادھو سنتوں میں غصہ ہے۔ کانہا گوسوامی نے تھانہ برسانہ میں مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا الزامات لگاتے ہوئے شکایت درج کرائی ہے۔ پولیس نے فیصل، چاند، نلیش اور آلوک کے خلاف 153 اے، 295 اور 505 کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔دریں متھرا پولیس نے مندر میں نماز پڑھنے والے نوجوان فیصل خان کو دہلی کے جامعہ نگر علاقے سے گرفتار کرلیاہے۔
     

    سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS