اترپردیش : اترپردیش کے غازی آباد میں 236سے زیادہ دلتوں نے ہندو دھرم چھوڑ کر بودھ دھرم اپنا لیا ہے ۔ ان میں سے بہت سے دلتوں نے اس کی وجہ یوپی کے ہاتھرس میں ایک دلت لڑکی سے گینگ ریپ اور قتل کو وجہ کو بتایا ہے ۔ کئی دلتوں نے اپنے ساتھ سماجک بھید بھائو کو مذہب بدلنے کی وجہ بتائی ہے۔یہ اطلاع عاپ لیڈر سنجے سنگھ نے دی۔ سنگھ نے ٹوئٹ میں اروند کیجریوال کی اس برادری کے لوگوں کے ساتھ تصاویر شیئر کی۔ سنگھ نے ٹوئٹ کیا’ادتیہ ناتھ کی ریاست میں دلتوں کے لئے انصاف نہیں ہے،دلتوں کے ساتھ قتل، آبروریزی جیسے واقعات ہو رہے ہیں۔ دلت سماج مظلوم ہے ۔ ہاتھرس حادشہ سے نیڈھال ہندو دھرم چھوڑنے والے بالمیکی سماج کے لوگوں نے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال سے ملاقات کر اپنا درد بتایا‘ میڈیا میں آئی خبر کے مطابق سماجک طور سے پچھڑی بالمیکی سماج کے 50خاندانوں کے تقریبا 236سے زیادہ لوگوں نے مبینہ طور پر غازی آباد میں بودھ دھرم اپنالیا۔
میڈیا کی خبروں کے مطابق خاندان والوں نے کہا کہ ہاتھرس واقعہ سے دکھی ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ معشی پریشانی کا سامنا کررہے تھے اور حکومت نے ان کی پریشانی کو حل نہیں کیا۔ ہاتھرس کے ایک گائوں میں دلت لڑکی کے ساتھ گزشتہ ستمبر کو چار لوگوں نے ابروریزی کی ۔ اس کی حالت بگڑنے پر اسے دہلی کے صفدرجنگ اسپتال لے جایا گیا جہاں اس نے دم توڑ دیا۔ اس کا انتم سنسکار اندھیرے میں کیا گیا اور گھروالوں نے الزام لگیا کہ پولیس نے انہیں اندھیرے میں انتم سنسکار کے لئے زور دیا۔ مقامی پولیس افسروں نے چونکہ کہا تھا کہ انتم سنسکار ’گھروالوں کی اجازت سے کیا گیا ‘اس واقعہ کو لیکر پور ملک میں احتجاج اور دھرنے کئے گئے اور لوگوں نے مظلوم کے لئے انصاف کی مانگ کی۔
ہاتھرس معاملہ:236 سے زیادہ دلتوں نے ہندو دھرم چھوڑ کر بودھ دھرم اپنا لیا
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS