سرینگر(صریر خالد،ایس این بی):فوج کا کہنا ہے کہ پاکستان اپنے وطیرہ میں کوئی بھی تبدیلی لانے پر آمادہ نہ ہوتے ہوئے دراندازی کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔فوج کی پندرہویں کور کے کمانڈر بی ایس راجو نے آج یہ بات یہاں ایک تقریب کے حاشیہ پر نامہ نگاروں کے ساتھ بات چیت میں بتائی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان زیادہ سے زیادہ جنگجوؤں کو جموں کشمیر میں داخل کرانا اور انکے لئے ہتھیار دستیاب کرانا چاہتا ہے تاہم انہوں نے دراندازی کی کوششوں میں پاکستان یا جنگجوؤں کو چینی اعانت حاصل ہونے کی ابھی تک کوئی شہادت نہ ملنے کی بات کہی۔ البتہ انہوں نے کہا کہ سی پیک کے ساتھ چین کے مفادات وابستہ ہیں۔
بی ایس راجو نے کہا کہ کشمیری جنگجوؤں کو ہتھیار پہنچانے کی پاکستانی فوج کی ایک اور کوشش کو آج اسوقت ناکام بنایا گیا کہ جب ایل او سی پر گرائی گئی کھیپ فوج کے ہاتھ لگی۔انہوں نے کہا کہ چونکہ جموں کشمیر میں سرگرم جنگجوؤں کو ہتھیاروں کی قلت درپیش ہے سرحد پار سے انہیں ہتھیار دستیاب کرانے کی آئے دنوں کوششیں ہو رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گئے دنوں میں ایسی کئی اور آج ایک اور کوشش کو ناکام بناتے ہوئے ہتھیاروں کی بھاری کھیپ ضبط کر لی گئی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سرحد پار کے لانچنگ پیڈس پر اڈھائی سو سے تین سو کے درمیان جنگجو تیار بیٹھے ہوئے ہیں تاہم فوج کی چوکسی دراندازی کی کوششوں کو ناکام بنا رہی ہے۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کشمیری نوجوانوں کا جنگجوؤں کے صفوں میں شامل ہونے کا سلسلہ رُک سا گیا تھا لیکن گذشتہ ماہ اس تشویشناک صورتحال میں پھر اچھال آتے محسوس کیا گیا۔تاہم انہوں نے ساتھ ہی کہا کہ صورتحال ہر لحاظ سے قابو میں ہے اور جنگجو مخالف آپریشن کامیابی کے ساتھ جاری ہے۔انہوں نے کہا ’’آج صبح بھی فوج نے جنوبی کشمیر میں دو دہشت گردوں کو مار گرایا ہے،یہ آپریشن جاری ہے اور سچویشن انڈر کنٹرول ہے‘‘۔
یہ پوچھے جانے پر کہ کہیں چین کی جانب سے دراندازی کی کوششوں میں پاکستان یا جنگجوؤں کی اعانت تو نہیں کی جا رہی ہے،بی ایس راجو نے کہا کہ اس ضمن میں ابھی تک کوئی شہادت نہیں ملی ہے۔انہوں نے البتہ کہا کہ چین کا سی پیک میں مفاد ہے۔
دریں اثنا جنوبی کشمیر کے کولگام اور پلوامہ اضلاع میں فوج اور دیگر سرکاری ایجنسیوں نے دو الگ الگ چھاپہ مار کارروائیوں میں چار جنگجوؤں کو مار گرایا ہے۔سرکاری ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی کہ پہلے کولگام اور پھر پلوامہ میں سرکاری فورسز نے چار جنگجوؤں کو مار گرایا ہے۔ان ذڑائع کے مطابق ان جھڑپوں میں سرکاری فورسز کا کوئی نقصان نہیں ہوا ہے۔ ایک پولس افسر نے بتایا کہ جنگجوؤں کی موجودگی سے متعلق مصدقہ اطلاعات ملنے پر ان علاقوں کا محاصرہ کیا گیا تھا اور پھر آپریشن کرکے جنگجوؤں کو مار گرایا گیا۔
پاکستان حالات بگاڑنے کی کوششوں سے باز نہیں آرہا، چین کے خلاف کوئی شہادت نہیں:فوجی کمانڈر
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS