سری نگر: جموں و کشمیر میں اسکول ایجوکیشن کے پرنسپل سکریٹری ڈاکٹر اصغر حسن سامون نے کہا کہ آن کلاسز کے علاوہ حکومت سیٹلائٹ ٹیکنالوجی کے ذریعے بچوں کو پڑھائے گی اور اگر ممکن ہوا تو ڈش انٹینا فراہم کئے جائیں گے تاکہ بچے گھروں میں ہی کلاسز لے سکیں۔
انہوں نے کہا کہ بچوں کو اسکالر شپ فراہم کرنے کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ بچے مالی مشکلات کی وجہ سے تعلیم یا دیگر کورسز ادھورے نہیں چھوڑ رہے ہیں۔
موصوف نے ان باتوں کا اظہار محکمہ اطلاعات و تعلقات عامہ کے خصوصی پروگرام'سکون'میں کیا ہے۔
انہوں نے کہا:'ہم بچوں کے آن لائن کلاسز، ٹی وی کلاسز، لے رہے ہیں لیکن ان سے بچوں کو تسلی نہیں ہوتی ہے کیونکہ بچے سوال نہیں پوچھ سکتے ہیں لہٰذا ہم سیٹلائٹ ٹیکنالوجی کے ذریعے بچوں کو کلاسز میں پڑھائیں گے اور اگر ممکن ہوا تو ڈش انٹینا فراہم کئے جائیں گے تاکہ بچے گھروں میں بیٹھ کر ہی کلاسز لے سکیں'۔
انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ٹی وی کلاسز دوطرفہ ہوں جن میں بچے بھی سوالات پوچھ سکیں۔
سامون نے کہا کہ اسکالر شپ اسکیموں سے بچے تعلیم ادھوری نہیں چھوڑتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا:'جب اسکالر شپ دستیاب نہیں ہوتی تھی تو بچے مالی مشکلات کی وجہ سے تعلیم یا دوسرا کوئی کورس ادھورا ہی چھوڑتے تھے لیکن اب ایسا نہیں ہوتا ہے بچوں کو اچھی اسکالر شپ ملتی ہے جس سے وہ اپنا تعلیمی شوق بھی پورا کرتے ہیں اور ان کے والدین پر بھی مالی بوجھ نہیں پڑتا ہے'۔
پرگتی اسکالر شپ اسکیم کے بارے میں تفصیلات فراہم کرتے ہوئے موصوف سکریٹری نے کہا:'یہ اسکیم طالبات کے لئے مخصوص ہے اور اس اسکیم کے تحت ہر طالبہ، جو پالی ٹیکنک میں داخلہ لے گی، کو پچاس ہزار روپے سالانہ دیے جائیں گے اور تین برس کے کورس کے لئے تینوں سال اسکالرشپ دی جائے گی'۔
اسکول دوبارہ کھولنے کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ یہ در اصل وزارت امور داخلہ کا فیصلہ تھا اور اس کے تحت بچے والدین کی اجازت کے بعد ہی اسکول آکر اساتذہ سے مدد حاصل کرسکتے ہیں۔
موصوف نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ جن بچوں نے تعلیم چھوڑ دی ہے وہ پالی ٹیکنک کالجوں میں داخلہ لیں اور پھر اپنا روزگار خود کمائیں اور اس کے لئے جو بھی وسائل ہمارے پاس دستیاب ہیں انہیں بروئے کار لایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یونین ٹریٹری کے پالی ٹیکنک کالجوں میں مختلف کورسز میں داخلے مل رہے ہیں اور سرکاراسکالر شپ بھی فراہم کر رہی ہے۔
سامون نے کہا کہ ہمیں بچوں کی حوصلہ افزائی کرنی چاہئے اوران پرکوئی دباؤ ڈالنے کے بجائے انہیں اپنے رجحان کے مطابق کوئی کورس یا ڈگری حاصل کرنے کی اجازت دی جانی چاہئے۔
جموں و کشمیر حکومت سیٹلائٹ ٹیکنالوجی کے ذریعے بچوں کو پڑھائے گی: ڈاکٹر اصغر سامون
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS