جنگجوؤں کو اسلحہ پہنچانے کی پاکستانی فوج کی تازہ حکمتِ عملی کا پردہ فاش،بھاری مقدار میں اسلحہ ضبط

    0

    سرینگر:صریر خالد،ایس این بی
    فوج نے پاکستانی حمایت یافتہ جنگجوؤں کی ایک نئی حکمتِ عملی کا بروقت پردہ فاش کرنے اور وادیٔ کشمیر میں بھاری پیمانے پر اسلحہ اور گولہ بارود پہنچانے کی کوشش کو ناکام بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔ فوج کا کہنا ہے کہ شمالی کشمیر میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے قریب جنگجوؤں کے ایک عارضی اسٹور کا پتہ لگاکر یہاں سے بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود ضبط کیا گیا ہے۔
    سرینگر میں مقیم ایک فوجی ترجمان راجیش کالیا نے کہا کہ  30 اگست کو ایل او سی کے رامپور سیکٹر میں مشکوک نقل و حرکت محسوس کئے جانے کے بعد کئی گھنٹوں کی تلاشی کے نتیجے میں فوج جنگجوؤں کی ایسی دو کمین گاہوں تک پہنچنے میں کامیاب ہوگئی کہ جہاں پر بھاری مقدار میں اسلحہ و گولہ بارود اسٹور کیا جا چکا تھا۔انہوں نے کہا کہ پانچ رائفلوں کے علاوہ یہاں قریب دو درجن گرنیڈ،ایک ہزار سے زائد گولیاں ،پانچ پستول،وائر لیس سیٹ اور دیگر کئی خطرناک چیزیں بر آمد ہوئیں جنہیں فوج نے اپنی تحویل میں لے لیا۔
    ایل او سی کے قریب بھاری مقدار میں اسلحہ و گولہ بارود ذخیرہ کئے جانے کو پاکستانی حمایت یافتہ جنگجوؤں کی نئی حکمتِ عملی بتاتے ہوئے فوج کا کہنا ہے کہ یہ اسلحی یہاں اس سوچ کے تحت رکھا گیا تھا تاکہ جنگجوؤں کے اعانت کار آکر اسے اٹھاکر جنگجوؤں تک پہنچاسکیں۔انہوں نے کہا کہ ایسی کوششوں متواتر ہورہی ہیں جن سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ جنگجو قیادت وادیٔ کشمیر میں زیادہ سے زیادہ اسلحہ و گولہ بارود پہنچانے کی جستجو میں ہے۔تاہم فوج کا کہنا ہے کہ زبردست سراغرسانی اور فورسز کی چوکسی کی وجہ سے پاکستانی فوج کی ایماٗ پر کی جانے والی یہ سبھی کوششیں ناکام بنادی جا رہی ہیں۔
    یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ ایل او سی اور بین الاقوامی سرحدوں پر زبردست چوکسی کے نتیجے میں وادیٔ کشمیر میں سرگرم جنگجوؤں کو اسلحہ و گولہ بارود کی شدید قلت کا سامنا ہے۔یہی وجہ ہے کہ جنگجوؤں کی جانب سے سرکاری فورسز سے اسلحہ چھین لئے جانے کے واقعات بڑھنے لگے تھے جو تاہم اب جنگجوؤں کی صفوں میں ہونے والی بھرتی میں کمی آںے کے ساتھ ساتھ کم ہونے لگے ہیں۔سرکاری ذرائع کا نے ان رپورٹس کی تردید نہیں کی ہے کہ اگر اسلحہ دستیاب رہے تو وادیٔ کشمیر میں زیادہ سے زیادہ نوجوانوں کے جنگجوؤں کے ساتھ ہو لینے کے امکانات بڑھ سکتے ہیں۔ایک پولس افسر کا کہنا ہے کہ سراغرسانی،سرحدوں کی تاربندی اور اس طرح کے دیگر اقدامات نے جنگجوؤں کیلئے پاکستان چلے جانے یا وہاں سے اس پار آنے کو نا ممکنات کی حد تک مشکل بنادیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ انکے پاس اسلحہ و دیگر ضروریات کی کمی ہے۔تاہم مذخورہ افسر کا کہنا ہے کہ پاکستانی فوج کی جانب سے جنگجوؤں تک اسلحہ وغیرہ پہنچائے جانے کے نئے راستے تلاش کئے جارہے ہیں جن میں ایک ایل او سی کے قریب اسلحہ گرانا بھی ہے۔

     

    سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS