چنڈی گڑھ: مرکزی حکومت کے ذریعہ لائے گئے تین زراعت سے متعلق آرڈیننس کو کورونا وبا سے بھی زیادہ خطرناک قرار دیتے ہوئے بھارتی کسان یونین (بی کے یو) کے صدر رتن مان نے آج کہا کہ اگست میں عوامی نمائندوں،اپوزیشن لیڈروں کے گھروں کے آگے کسان پنچایتیں منعقد کی جائیں گی۔
مان نے یہاں جاری بیان میں کہا کہ مرکز کے تینوں آرڈیننس کورونا وائرس سے بھی خطرناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وبا سے کسی بھی طرح نجات حاصل کرلیں گے لیکن ان آرڈیننس کے نافذ ہونے سے تو کسان کمیونٹی ہی ختم ہوجائے گی۔
انہوں نے کہا کہ اگر سرکار کسانوں کے مفاد میں کام کرنا چاہتی تو اسے فوراً کسانوں کی مفاد ات کا تحفظ کرنے کے لئے کم از کم امدادی قیمت پر فصل خرید گارنٹی قانون بنانا چاہیے ۔
بی کے یو کے لیڈر نے مزید کہا کہ اگر سرکار نے ان تینوں آرڈیننس کو جلد واپس نہیں لیا تو اس کے احتجاج میں چار ستمبر کو روہتک کی نئی اناج منڈی میں ریاستی سطح پر کسان مہاپنچایت کا انعقاد کیا جائے گا۔
کورونا سے خطرناک ہے زراعت سے متعلق آرڈیننس : بھارتی کسان یونین
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS