انگلینڈ کے اسٹورٹ براڈ  500 وکٹ لینے والے ایلیٹ گروپ میں شامل

0

مانچسٹر : انگلینڈ کے فاسٹ بولراسٹورٹ براڈ نے ٹیسٹ کرکٹ میں 500 وکٹ کے حصول کی کامیابی حاصل کرلی ہے۔34 سالہ براڈ نے ویسٹ انڈیز کے خلاف تیسرے اور آخری ٹیسٹ میچ کے پانچویں اورآخری روز منگل کوکریگ بریتھویٹ کو آؤٹ کرتے ہوئے اپنا 500 واں شکار کیا اور 500 ٹیسٹ وکٹ لینے والے گیند بازوں کے ایلیٹ کلب میں شامل ہوگئے۔ براڈ نے اپنے 140 ویں ٹیسٹ میں یہ کارنامہ انجام دیا۔
براڈ ٹیسٹ کرکٹ میں 500 وکٹیں لینے والے دنیا کے چوتھے گیند بازاورمجموعی طورپرساتویں گیند بازبن گئے ہیں۔ وہ یہ کارنامہ انجام دینے والے انگلینڈ کے دوسرے بولر ہیں۔ اس سے قبل جیمزاینڈرسن نے یہ کارنامہ انجام دیا تھا۔ یہ بات بھی دلچسپ ہے کہ اینڈرسن کا 500 واں شکارویسٹ انڈیز کے کریگ بریتھویٹ ہی تھےاور براڈ نے بھی بریتھویٹ کو ہی اپنا 500 واں شکاربنایا۔
ٹیسٹ کرکٹ میں 500 وکٹ کے کلب میں سری لنکا کے متھیا مرلی دھرن 800،آسٹریلیا کے شین وارن 708،ہندوستان کے انل کمبلے 619 ،انگلینڈ کے جیمز اینڈرسن 589،آسٹریلیا کے گلین میک گراتھ 563 اور ویسٹ انڈیز کے کورٹنی والش 519 شامل ہیں۔
براڈ ٹیسٹ کرکٹ میں 500 وکٹیں لینے کے معاملے میں دوسرے بالرز سے سست رہے ہیں۔مرلی نے 87 ٹیسٹ ،کمبلے 105 ٹیسٹ ،وارن نے 108 ٹیسٹ ،میک گراتھ 110 ٹیسٹ،والش اوراینڈرسن نے 129 ٹیسٹ میں 500 وکٹیں مکمل کیں جب کہ براڈ نے 140 ٹیسٹ میں 500 وکٹیں مکمل کیں۔چھ فٹ پانچ انچ قد والے براڈ نے دسمبر 2007 میں سری لنکا کے خلاف کولمبو میں اپنے ٹیسٹ کیریئر کا آغاز کیا تھا۔براڈ کو ونڈیز کے خلاف تین میچوں کی سیریز کے پہلے ٹیسٹ سے باہرکردیا گیا تھا جس پر براڈ نے کافی ناراضگی کا اظہارکیا تھا۔ انگلینڈ پہلا ٹیسٹ ہارگیا تھا۔
دوسرے ٹیسٹ میں براڈ کو ٹیم میں جگہ ملی اور دونوں اننگز میں تین تین وکٹیں حاصل کیں۔ انگلینڈ نے یہ میچ جیتا۔ انہوں نے تیسرے ٹیسٹ کی پہلی اننگزمیں چھ وکٹوں کے ساتھ اپنی وکٹ کی تعداد 497 کرلی تھی ۔انہوں نے ونڈیزکی دوسری اننگزمیں اپنی تیسری وکٹ حاصل کرتے ہوئے 500 وکٹیں مکمل کیں۔براڈ کی پہلی وکٹ چمنڈا واس ، 100 ویں وکٹ پرسنا جئےوردھنے، 200 ویں وکٹ کرس راجرز، 300 ویں وکٹ اسٹیون اسمتھ، 400 ویں وکٹ بی جے واٹلنگ اور 500 ویں وکٹ بریتھویٹ رہے۔سب سے کم گیندوں میں 500 وکٹیں مکمل کرنے کے لحاظ سے براڈ تیسرے نمبر پر رہے۔ ان کے بعد میک گراتھ اور اینڈرسن ہیں۔
 

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS