نئی دہلی: مرکزی حکومت نے درج فہرست ذات و قبائل (ایس سی / ایس ٹی) کو پروموشن میں ریزرویشن پر جوں کی توں صورت حال برقرار رکھنے کے احکامات کے پیش نظر عدالت سے خالی عہدوں پر فی الحال عارضی طور پر وپرموشن دینے کی اجازت مانگی ہے۔
مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کر کے ایس سی / ایس ٹی کو پروموشن میں ریزرویشن کے مسئلے پر وضاحت کی درخواست کی ہے۔
مرکزی حکومت نے عدالت میں دائر عرضی میں کہا ہے کہ 78 محکموں میں سے 23 محکموں میں پروموشن کا کام رکا پڑا ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال 15 اپریل کو صورت حال جوں کی توں برقرار رکھنے کے عدالت عظمی کے حکم کی وجہ سے مخصوص اور عام زمرے کے تمام عہدوں پر پروموشن رکی ہوئی ہے۔
حکومت کا دعوی ہے کہ اس سال کے پہلے مہینے تک ملک میں تقریبا ایک لاکھ 30 ہزار سے زائد پروموشن رکی پڑی ہیں۔ مرکزی حکومت کا کہنا ہے کہ ہر ماہ بڑی تعداد میں سرکاری افسر بغیر پر وموشن کے ریٹائرڈ ہورہے ہیں۔ سرکاری نوکروں میں اسے لے کر عدم اطمینان اور غصہ ہے۔ اس سے نہ صرف ان کی حوصلہ شکنی ہورہی ہے بلکہ مالی نقصان کو لے کر بھی ان میں عدم اطمینان پیدا ہورہا ہے۔
حکومت کی درخواست ہے کہ اسے عارضی طور پر پروموشن دینے کی اجازت دی جانی چاہئے، بھلے ہی یہ پروموشن عدالت عظمی کے آخری فیصلے پر انحصار کرے۔
غور طلب ہے کہ دہلی ہائی کورٹ نے اگست 2017 میں حکومت کے اس میمورنڈم کو منسوخ کر دیا تھا، جس میں ایس سی / ایس ٹی کو پروموشن میں ریزرویشن کی بات کہی گئی تھی۔ مرکزی حکومت نے ہائی کورٹ کے حکم کو عدالت میں چیلنج کیا ہے، جس پر جوں کی توں صورت حال برقرار ہے۔
مرکزی حکومت نے خالی عہدوں پر عارضی پروموشن کی اجازت مانگی
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS