وزارت داخلہ کی طرف سے ملک بھر میں لاک ڈاؤن میں نرمی کے اعلان کے باوصف وادی کشمیر کے دس میں سے آٹھ اضلاع میں آج صورتحال لاک ڈاون جیسی ہی ہے تاہم ضلع گاندربل اور بانڈی پورہ میں تجارتی سرگرمیاں بحال ہوئیں لیکن پبلک ٹرانسپورٹ کی نقل وحمل کلی طور پر معطل ہی رہی۔
بتادیں کہ انتظامیہ نے وادی کے دس میں سے آٹھ اضلاع کو ریڈ زون قرار دیا ہے جبکہ دو اضلاع بانڈی پورہ اور گاندربل کو آرینج زون کے زمرے میں رکھا ہے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق کورونا لاک ڈاؤن میں نرمی کے پیش نظر بانڈی پورہ اور گاندربل اضلاع میں آج سے تجارتی سرگرمیاں بحال ہوئیں بازاروں میں صبح سے ہی دکانیں کھلی رہیں اور سڑکوں پر نجی ٹرانسپورٹ کی بھر پور نقل وحمل جاری رہی تاہم پبلک ٹرانسپورٹ کلی طور پر غائب ہی رہا۔
ان اضلاع میں پولیس اہلکار کو لوگوں اور دکانداروں کو احتیاطی تدابیر جیسے فیس ماسک لگانے اور سماجی دوری بنائے رکھنے کی ہدایات دیتے ہوئے بھی نظر آئے۔
وادی کے دیگر اضلاع میں آج بھی صوتحال ویسی ہی رہی بازاروں میں سناٹا ہی چھایا رہا اور سڑکوں سے پبلک ٹرانسپورٹ غائب رہا تاہم نجی ٹرانسپورٹ کی نقل وحمل جاری رہی۔ نیز تمام عبادت گاہیں مقامی انتظامیہ کی تازہ گائیڈ لائنز کے تحت فی الحال بند ہی رہیں گی۔
جموں صوبہ اور لداخ خطے سے پیر کے روز تجارتی سرگرمیاں بحال ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
اطلاعات کے مطابق جموں کے تمام اضلاع میں پیر کے روز تجارتی سرگرمیاں بحال ہوئیں لیکن سڑکوں پر پبلک ٹرانسپورٹ غائب رہا تاہم نجی ٹرانسپورٹ کی نقل وحمل
جاری رہی۔ لداخ خطے سے بھی اسی نوعیت کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر میں کورونا متاثرین و متوفین کی تعداد میں روز افزوں اضافہ ہورہا ہے جس کے پیش نظر لاک ڈاؤن میں نرمی کے باوصف لوگوں میں
تشویش کا ماحول ہے۔
ادھر انتطامیہ نے بھی کورونا کے تیزی سے پھیلاؤ کے پیش نظر تازہ گائیڈ لائنز جاری کی ہیں جن کے مطابق تعلیمی ادارے، عبادت گاہیں، سماجی ومذہبی اجتماعات پر
پابندی تا حکم ثانی جاری رہے گی۔