نئی دہلی: مرکزی حکومت نے قبائلی سماج کی آمدنی کو یقینی بنانے کے لئے سیاہ زیرہ، سیاہ چاول، مشروم، املی کے بیج سمیت مزید 23 چھوٹے
اجناس کو کم از کم امدادی (سہارا) قیمت – ایم ایس پی کی فہرست میں شامل کیا ہے۔
قبائلی امور کی مرکزی وزارت نے جمعہ کو یہاں بتایا کہ حکومت کے اس فیصلے کے ساتھ ہی ایم ایس سی میں شامل چھوٹے اجناس کی تعداد 73 ہو گئی ہے۔ حکومت
کے اس فیصلے سے اب ان اشیاء کو بھی سرکاری مالی امداد مل سکے گی اور ان مارکیٹنگ میں کاشتکاروں کو آسانی ہوگی۔ کووڈ وبا کے وقت میں حکومت نے قبائلی
سماج کی آمدنی کو یقینی بنانے کے لئے چھوٹے اجناس کے ایم ایس پی میں 16 فیصد سے لے کر 66 فیصد تک کا اضافہ کیا ہے۔ گلوئے جیسی پیداوار کے ایم ایس
پی میں 190 فیصد تک اضافہ ہوا ہے۔ چھوٹے اجناس میں شامل کی گئی نئی اشیاء سے شمال مشرق کی قبائلی کسانوں کو فائدہ ہوگا۔ ان اشیاء میں جنگلی تلسی بیج، جنگلی
زیرہ، املی کے بیج، بانس جھاڑو، کچی بیہڑا،کچری ہیڑا، لاک بیج، پان گٹھلی کچی، پان گٹھلی خشک، سیاہ چاول، بڑی مرچ، کٹھل بیج، جوہر چاول اور مشروم شامل ہے۔
وزارت کے مطابق قبائلی کسانوں کو بچولیوں سے بچانے کے لئے جنگلی پیداوار کا ایم ایس پی اعلان کرنا اہم قدم رہا ہے۔ جنگلی پیداوار خریداری کے لئے ٹرائی فیڈ کو
ذمہ دار بنایا گیا ہے۔ ایم ایس پی میں ریاستی حکومتیں اپنی ضرورت کے مطابق 10 فیصد تک کمی بیشی کر سکتی ہے۔
سیاہ زیرہ، مشروم، سیاہ چاول سمیت 23 چھوٹے اجناس ایم ایس پی میں شامل
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS