نئی دہلی: سپریم کورٹ نے لاک ڈاؤن کے دوران شراب کی دکانیں بند کرنے کے حکم کو مسترد کردیا ہے۔ شراب کی فروخت سے متعلق سپریم کورٹ نے ریاستی حکومتوں سے کہا ہے کہ وہ معاشرتی فاصلہ برقرار رکھنے کے لئے شراب کی بالواسطہ فروخت / ہوم ڈیلوری پر غور کریں۔ درخواست گزار کی جانب سے سپریم کورٹ میں کہا گیا تھا کہ شراب کی دکانوں میں معاشرتی فاصلے پر عمل نہیں کیا جارہا ہے۔ جس کی ایک وجہ یہ بھی ہےدکانیں کم ہیں اور شراب خریدار زیادہ ہیں۔ ان کی وجہ سے عام آدمی کی زندگی کو خطرہ میں نہیں ڈالا جاسکتا۔ ان رہنما اصولوں کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا ، جس نے لاک ڈاؤن کے دوران براہ راست شراب کی فروخت کی اجازت دی تھی۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ یہ گائڈلائن غیر آئینی اور کالعدم ہے۔ سپریم کورٹ سے براہ راست رابطے کے ذریعے شراب کی فروخت پر پابندی عائد کی گئی تھی۔ فی الحال دکانوں میں شراب فروخت ہوتی رہیں گی۔ سپریم کورٹ نے شراب کی دکانوں سے متعلق کوئی حکم جاری کرنے سے انکار کردیا۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ ریاستی حکومتوں کو ہوم ڈیلوری جیسے نظام پر غور کرنا چاہئے۔ واضح رہے کہ ملک میں جاری لاک ڈاؤن میں حکومت نے 4 مئی کے بعد کچھ رعایات دیں تھی جس میں شراب کی فروخت پر بھی چھوٹ دی گئی تھی۔ ملک کی مختلف ریاستوں میں شراب کی دکانوں کے باہر ہجوم کے ساتھ معاشرتی فاصلے کی دھجیاں اڑتی نظر آئی تھیں۔
لاک ڈاؤن میں شراب کی دکانیں بند کرنے سے سپریم کورٹ کا انکار
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS