کووِڈ -19 سے نبردآزما ڈاکٹروں کو ممکنہ طور پر وائرس سے آلودہ لباس دھو کر پہننے کی انوکھی ہدایت

    0

    سرینگر: صریرخالد،ایس این بی
    شمالی کشمیر میں کووِڈ 19-سے بُری طرح شکار ضلع کپوارہ میں محکمہ صحت نے کووِڈ 19-کے مصدقہ مریضوں کے وارڈ میں ڈیوٹی دینے والے ڈاکٹروں اور نیم طبی عملہ سے وہ لباس دھو کر دوبارہ استعمال کرنے کی ہدایت دی ہے کہ جو انہیں وارڈ میں پہننے کیلئے دیا گیا ہے۔
    ذرائع نے بتایا کہ ضلع کی چیف میڈیکل افسر (سی ایم او) کوثر امین نے ایک حکم نامہ جاری کرکے کووِڈ 19-مریضوں کے وارڈ میں ڈیوٹی دے چکے ملازمین سے وہ لباس ساتھ لیجاکر اسے دھو کر اگلی ڈیوٹی کیلئے تیار رکھنے کیلئے کہا ہے کہ جو اس عملہ نے ’’آئسولیشن وارڈ‘‘ یا تنہائی کے وارڈ میں مہلک بیماری میں مبتلا مریضوں کو سنبھالنے کے دوران پہنا ہے۔
    کپوارہ کے سب ڈسٹرکٹ اسپتال کو کووِڈ 19-مریضوں کی لئے مختص کیا جاچکا ہے اور ضلع کے ڈاکٹروں اور دیگر عملہ کی یہاں باری باری ڈیوٹی لگائی گئی ہے۔ہر شفٹ کے عملہ کو ڈیوٹی کے بعد پروٹوکول کے مطابق چودہ دن قرنطینہ کیا جاتا ہے اور انہیں اپنا لباس ضائع کرنا ہوتا ہے تاہم سی ایم او نے نہ صرف مستعمل لباس،جسکے وائرس سے آلودہ ہونا کا غالب امکان رہتا ہے، کو دوبارہ استعمال کرنے کا حکم جاری کیا ہے بلکہ طبی عملہ سے اسے ساتھ لیجاکر دھونے کیلئے بھی کہا گیا ہے۔ یہاں کے ایک سینئر ڈاکٹر نے ،انکا نام نہ لئے جانے کی شرط پر،بتایا ’’ہم یہ ہدایت دیکھ کر حیران ہوگئے ہیں،آئسولیشن وارڈ میں ڈیوٹی دینے کے بعد یقین مانیئے ہم اپنی ذاتی چیزیں تک استعمال کرنے سے ڈرتے ہیں اور یہ لوگ ہمیں آلودہ لباس گھر لیجاکر اسے دھونے اور پھر استعمال کرنے کیلئے کہتے ہیں جو ڈبلیو ایچ او کی راہنما تجاویز کے برعکس ہے‘‘۔ کپوارہ ایس ڈی ایچ کے ایک اور ملازم کا کہنا ہے ’’حالانکہ یہ کوئی مہنگا سامان نہیں ہے بلکہ دو ایک سو روپے کا گاون ہے جسے ہم استعمال کے بعد ضائع کرتے آرہے تھے‘‘۔
    سی ایم او کپوارہ ڈاکٹر کوثر امین نے تاہم روزنامہ راشٹریہ سہارا کو بتایا ’’ہم اپنے عملہ کو آئسولیشن وارڈ میں استعمال کیلئے تین تہوں والا لباس دیتے ہیں جس میں پی پی ای کِٹ بھی شامل ہے۔ ہم نے انہیں ایک اضافی واٹر پروف کِٹ دیا ہوا ہے اور اسی کے دوبارہ استعمال کی انہیں ہدایت دی گئی ہے‘‘۔ انہوں نے ہنستے ہوئے کہا ’’میں ایکسٹرا کئیر کرتی ہوں‘‘۔ تاہم وہ اس سوال پر ہچکچائیں کہ کیا مستعمل لباس کو گھر لیجانے اور دھو کر واپس لانے کی ہدایت عالمی صحت تنظیم کے وضع کردہ پروٹوکول کے عین مطابق ہے؟
    اس دوران وادیٔ کشمیر میں کووِڈ 19- ہار ماننے پر آمادہ نظر نہیں آرہا ہے اور یہاں مریضوں میں متواتر اضافہ ہورہا ہے۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ اتوار کی سہ پہر تک مزید زائد از دو درجن ٹیسٹ مثبت آئے تھے جبکہ رپورٹ کئے جانے کے منتظر کئی مزید ٹیسٹوں کے مثبت آنے کا اندیشہ ہے۔ واضح رہے کہ ڈویژنل کمشنر کشمیر نے گذشتہ روز کہا تھا کہ سارے کشمیر کو ریڈ زون تصور کرکے چلا جائے گا اور جاری تالہ بندی میں کوئی نرمی نہیں کی جائے گی۔

    سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS