کرناٹک میں آئی ایس آفیسر کو ٹویٹ کرنے پر حکومت نے جاری کیا نوٹس

0

نئی دہلی: تبلیغی جماعت سے متعلق اپنے ٹویٹر سے کیے گئے ایک ٹویٹ کی وجہ سے کرناٹک کے آئی اے ایس افسر محمد محسن کو ریاستی حکومت کی جانب سے "وجہ بتاؤ" نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ اس سے قبل لوک سبھا انتخابات کے دوران ، پی ایم مودی کے ہیلی کاپٹر کی تلاشی کا حکم دینے کے معاملے میں انہیں ایک بار معطل کیا جا چکا ہے۔ اس نئی پوسٹ میں محمد محسن نے تبلیغی جماعت سے متعلق ممبران کی تعریف کی ہے۔ انہوں نے کہا تبلیغی جماعت سے وابستہ افراد جو اب کورونا بیماری سے صحتیاب ہو چکے ہیں، وہ لوگ اب اپنے پلازما کا عطیہ کر رہے ہیں۔ یہ سب ہیرو ہیں لیکن ان کے تعاون کو نظرانداز کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا 300 سے زیادہ جماعتی اپنا پلازما عطیہ کر رہے ہیں۔ لیکن میڈیا کیا کر رہا ہے؟ وہ اس انسانیت کے کام کو نہیں دکھائیں گے جو یہ ہیرو کررہے ہیں'۔ آئی اے ایس افسر محمد محسن نے یہ ٹویٹ 27 اپریل کو کیا تھا۔ جس کے بعد کرناٹک حکومت نے اس ٹویٹ پر ان سے 5 دن میں جواب طلب کیا ہے۔ اس کے ساتھ  ہندوستانی سول سروس رولز (1968) کے تحت ایسا نہ کرنے پر ان کے خلاف کارروائی کا انتباہ بھی دیا گیا ہے۔ ریاستی حکومت کی جانب سے دیئے گئے نوٹس پر انہوں نے کہا کہ اس سے قبل وہ کورونا وائرس سے متعلق 40 سے 50 ٹویٹس کرچکے ہیں۔ اپنے ٹویٹ میں سی ایم فنڈ میں چندہ دینے کی بھی اپیل کر چکے ہیں۔ غور طلب ہے کہ محمد محسن 1996 بیچ کے آفیسر ہیں اور وہ اس وقت محکمہ پسماندہ بہبود میں سیکرٹری کے عہدے پر فائز ہیں۔ واضح رہے کہ کورونا کے پیش نظر ملک میں جاری لاک ڈاؤن کو 4 مئی سے 17 مئی تک بڑھا دیا گیا ہے۔ 
 
 

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS