سعودی عرب: مملکت کے تمام علاقوں میں کرفیو میں جزوی نرمی، مکہ مکرمہ میں مکمل کرفیو

    0

    سعودی عرب کے فرماںروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کرفیو میں نرمی کا اعلان کیا ہے۔ آج سے مملکت کے تمام علاقوں میں جزوی طور پر کرفیو اٹھا لیا گیا۔ تاہم مکہ مکرمہ اور سابقہ طور پر الگ تھلگ کیے گئے علاقوں میں مکمل کرفیو نافذ رکھنے کو ہی کہا گیا ہے۔ فیصلے کے تحت بیس رمضان تک صبح 9 بجے سے شام 5 بجے تک کرفیو میں نرمی رہے گی۔
    سعودی کی ایک خبر رساں ایجنسی کے مطابق کرفیو کے اوقات میں نرمی کے دوران صحت کے قواعد و ضوابط کے ساتھ بعض اقتصادی سرگرمیوں کی بحالی ممکن ہو سکے گی۔ اس کا مقصد سعودی شہریوں اور غیر ملکی مقیمین کے لیے نرمی پیدا کرنا ہے۔ نئے احکامات میں حکومت نے بتایا کہ
    اتوار 3 رمضان 1441 ہجری مطابق 26 اپریل 2020 ء سے مملکت کے تمام علاقوں میں صبح نو بجے سے شام پانچ بجے تک کرفیو کے اوقات میں نرمی رہے گی۔ یہ نرمی بدھ 20 رمضان 1441 ہجری مطابق 13 مئی 2020 ء تک برقرار رہے گی۔ اس دوران مکہ مکرمہ شہر اور اُن تمام علاقوں میں 24 گھنٹے کرفیو نافذ رہے گا جن کو سابقہ فیصلوں اور بیانات میں الگ تھلگ کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔
    سابقہ مستثنی سرگرمیوں کے علاوہ بعض اقتصادی اور تجارتی سرگرمیاں کھولنے کی اجازت ہوگی جس میں(ہول سیل کی دکانیں اور تجارتی مراکز) شامل ہیں۔  اس پر عمل درامد کا آغاز بدھ 6 رمضان مطابق 29 اپریل کو ہوگا۔ یہ سلسلہ بدھ 20 رمضان مطابق 13 مئی تک جاری رہے گا۔

    اس سلسلے میں کہا گیا ہے کہ جن مقامات پر سماجی دوری کو یقینی نہیں بنایا گیا تو وہاں کسی بھی قسم کی سرگرمیوں پر پابندی جاری رہے گی۔ ان مقامات میں بیوٹی کلینکس، ہیئر کٹنگ سیلونز، اسپورٹس اور ہیلتھ کلبس، تفریحی مراکز، سینیما گھر،  بیوٹی سیلونز، ریستوران، قہوہ خانے اور متعلقہ اداروں کی جانب سے متعین کردہ دیگر سرگرمیاں شامل ہیں۔
    کنٹریکٹرز کمپنیوں اور فیکٹریوں کو دوبارہ سے اپنی سرگرمیاں انجام دینے کی اجازت دی گئی ہے۔ ان مقامات پر اوقات کی قید کے بغیر کام کی نوعیت کے مطابق سرگرمیاں جاری رہیں گی۔ اس اجازت کا اطلاق بدھ 6 رمضان مطابق 29 اپریل سے بدھ 20 رمضان مطابق 13 مئی تک ہوگا۔
     ذمے دار ادارے اقتصادی ، تجارتی اور صنعتی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھیں گے۔ اس سلسلے میں وزارت صحت اور مخصوص ادارے احتیاطی تدابیر اور حفاظی اقدامات کی روشنی میں سرگرمیوں کا جائزہ لیں گے اور روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ پیش کی جائے گی۔
     سماجی دوری کے اقدامات کے اطلاق کا جاری رکھنا یقینی بنایا جائے گا۔ اس حوالے سے سماجی تقریبات اور مواقع پر پانچ سے زیادہ افراد کی شرکت پر پابندی ہوگی۔ ان مواقع میں شادی بیاہ اور تعزیتی مجالس وغیرہ شامل ہیں۔ اسی طرح کرفیو میں نرمی کے اوقات میں بھی مقامات عامہ پر اکٹھا ہونے والے افراد کی تعداد محدود رہے گی۔
    اعلان کردہ ہدایات اور نظام کی خلاف ورزی کرنے والے افراد اور تنصیبات کو سزا اور بندش کا سامنا ہوگا۔
     مقررہ مدت کے دوران ان تمام اقدامات کا مسلسل جائزہ لیا جاتا رہے گا۔
    شاہ سلمان نے یہ ہدایات بھی جاری کی ہیں کہ صحت کے حوالے سے صورت حال کی بنیاد پر کرفیو سے متعلق کسی بھی اقدام میں ترمیم کے لیے وزارت داخلہ متعلقہ اداروں کے ساتھ رابطہ کاری کے امور سنبھالے گی۔

    سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS