جموں کشمیر کا پہلا ڈاکٹر کرونا وائرس کا شکار، شوپیاں ضلع میں ایک ہی گاؤں کے مزید دس افراد متاثر

    0

    سرینگر: صریرخالد،ایس این بی
    وادی کشمیر میں ایک ڈاکٹر کے کرورونا وائرس کا شکار ہونے پر جموں کشمیر میں اس مہلک بیماری سے متاثر ہونے والوں کی تعداد  279تک پہنچ گئی ہے۔سابق ریاست میں کسی ڈاکٹر کا کرونا کا شکار ہونے کا یہ پہلا معاملہ ہے جس سے کسی حد تک تشویش مزید بڑھ گئی ہے۔
    سرکاری ذرائع نے بتایا کہ اب جبکہ ریپڈ ٹیسٹنگ کِٹس موصول ہوچکی ہیں ٹیسٹنگ کے عمل میں کسی حد تک تیزی آئی ہے۔ان ذرائع نے بتایا کہ میڈیکل انسٹیچیوٹ صورہ میں مزید سینکڑوں لوگوں کا ٹیسٹ کیا گیا تھا جن میں سے کم از کم دس کی رپورٹ پازیٹیو آئی ہے۔ تشویشناک بات یہ ہے کہ یہ دس کے دس جنوبی کشمیر میں سیب کی کاشت کیلئے مشہور ضلع شوپیان کے  ہیرپورہ گاؤں کے باشندگان ہیں۔ ہیرپورہ کے اس گاؤں کو پہلے ہی ریڈ زون قرار دیا جاچکا ہے اور وہاں کے لوگ پروٹوکول کے تحت رہ رہے ہیں۔شوپیاں ضلع میں مجموعی طور ابھی تک کووِڈ 19-کے  32 مریض سامنے آئے ہیں اور اس ضلع کو کرونا ہاٹ اسپاٹ قرار دیا جاچکا ہے۔
    اس دوران شمالی کشمیر کے میڈیکل کالج بارہمولہ کے ایک جوئینر ڈاکٹر میں بھی کرونا وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوچکی ہے۔بتایا جاتا ہے کہ مذکورہ ڈاکٹر انسدادِ کرونا وائرس کی مہم کا حصہ تھے اور بیمار ہوجانے پر انکا ٹیسٹ لیا گیا تو وہ پازیٹیو آیا۔ کالج کے سرانٹنڈنٹ ڈاکٹر مسعود بخاری نے انکے یہاں کے ایک ڈاکٹر کا کرونا وائرس کا شکار ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ کو اسپتال میں تنہائی کے وارڈ میں رکھا گیا ہے جبکہ انکے اٹھارہ روابط کا پتہ لگا کر ان سبھی کو قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔ جموں کشمیر میں یہ کسی ڈاکٹر کے کرونا کا شکار ہونے کا پہلا واقعہ ہے اور اس سے ظاہر وجوہات کیلئے طبی عملہ میں فکرمندی پیدا ہوگئی ہے۔
    سرینگر میں ایک ڈاکٹر نے بتایا کہ اگرچہ ابھی تک واضح نہیں ہو سکا ہے کہ مذکورہ ڈاکٹر سے کہاں چوک ہوگئی ہے تاہم ڈاکٹر اور انکا معاون سارا عملہ ہمہ وقت خطرے میں ہے۔البتہ انہوں نے کہا کہ وادی میں پہلا واقعہ ضرور ہے لیکن دنیا میں کئی ڈاکٹروں نے بڑی قربانیاں دی ہیں سو کشمیری ڈاکٹڑ بھی کسی بھی صورتحال کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہیں۔
    محکمہ صحت میں ایک عہدیدار نے کہا کہ جموں کشمیر میں حالات قابو میں ہیں تاہم انہوں نے کہا کہ قریب  62ہزار افراد کہیں گھروں میں تو کہیں سرکاری قرنطینہ میں ہیں۔

    سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS