جینڈ : ہریانہ کے جینڈ کے اُچانا میں آج ایک دھرمشالہ میں ٹھہرائے گئے دوسری ریاستوں کے مزدوروں نے گھر بھیجے جانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کھانا کھانے سے
منع کردیا جس کے بعد ایس ڈی ایم کو خود وہاں جاکر انہیں منانا پڑا۔
اچانا بس اسٹینڈ کے نزدیک بھگوان پشو رام دھرمشالہ میں ٹھہرائے گئے مزدوروں نے صبح گیارہ لایا گیا کھانا لینے سے انکار کردیا۔ اس کے بعد ایس ڈی ایم راجیش
کوتھ، ڈی ایس پی دلیپ سنگھ دھرمشالہ پہنچے۔ ایس ڈی ایم نے حکومت کے احکامات کے بارے میں مزدوروں کو بتایا اور آخرکار انہیں کھانا کھانے کے لئے راضی
کرلیا۔ بعد میں ایس ڈی ایم نے ان کے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھایا۔
ایک بچے سمیت 35 مزدور رکے ہوئے ہیں۔ لاک ڈاؤن کے بعد سے وہ یہاں ہیں۔ اب لاک ڈاؤن کی مدت میں 3 مئی تک کا اضافہ کردیا گیا ہے۔ ایک مزدور سلطان سنگھ نے بتایا کہ ان کے بچے بیمار ہیں اور وہ فون پر تو گھروالوں سے بات کررہے ہیں لیکن ان کے بچوں کو وہاں دوا دلانے والا کوئی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں بچوں کی یاد آرہی ہے۔سورج نامی ایک مزدور نے کہا کہ ان کے ماں باپ گھر پر تنہا ہیں، ان کی خدمت کرنے کے لئے وہاں کوئی نہیں ہے اوروہ لاک ڈاؤن کے سبب وہاں نہیں جاسکتے۔
انتظامیہ کو چاہیے کہ ان کا میڈیکل چیک اپ کرواکر بذریعہ بس انہیں گھر بھجوا دے۔
مزدوروں کو سمجھاتے ہوئے کہا کہ یہ لاک ڈاؤن کی مجبوری ہے اس لئے آپ مجبوری کو سمجھتے ہوئے انتظامیہ کا ساتھ دیں۔ کسی کو بھی یہاں ٹھہرنے پر کوئی پریشانی نہیں ہونے دی جائے گی۔ اسی طرح ہر ایک شہری کا فرض بنتا ہے کہ وہ حکومت، انتظامیہ کا پورا تعاون کرکے کورونا کو پھیلنے سے روکیں۔
دھرمشالہ میں مزدوروں کا کھانا کھانے سے انکار
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS