حیدرآباد:ایک ایسے وقت جب لوگ لاک ڈاون کے سبب اپنے خاندانوں کے ساتھ وقت گذارنے کو ترجیح دے رہے ہیں تو دوسری طرف پولیس ملازمین 24گھنٹے خدمات انجام دے رہے
ہیں تاکہ لاک ڈاون پر سختی سے عمل کیاجاسکے اور اس کی خلاف ورزی کرنے والوں کو روکا جاسکے۔سب انسپکٹر پولیس شانتارام اس کی ایسی ہی مثال ہیں جنہوں نے ماں کی
آخری رسومات میں شرکت کے بجائے اپنی ڈیوٹی کا انتخاب کیا۔ایک پولیس عہدیدار نے کہا کہ اے پی کے وجیانگرم ضلع سے تعلق رکھنے والے اس سب انسپکٹر پولیس کی ماں تین
دن پہلے چل بسی۔آخری رسومات میں شرکت کے لئے شانتا رام کو رخصت بھی منظور کی گئی تھی اس عہدیدار نے وجئے واڑہ میں ہی ڈیوٹی انجام دینے کو ہی پسند کیا کیونکہ اس
کی نظر میں لاک ڈاون کے نتیجہ میں لوگوں کے گھروں میں ہی محفوظ رہنے کو یقینی بنانے میں پولیس کا اہم رول ہے۔اس عہدیدار کا کہنا ہے کہ اگر وہ اپنی ماں کی آخری رسومات
میں شرکت کے لئے جاتا تو اس کے لئے چار اضلاع کے 40چیک پوسٹ پار کرنے پڑتے اور کئی افراد سے راستہ میں اس کی ملاقات ہوتی۔اس سے کورونا وائرس کے پھیلنے کا
امکان ہوتا۔واپسی کے بعد 15دن اس کوالگ تھلگ رہنا پڑتا۔اسی لئے اس نے اپنی ماں کی آخری رسومات میں شرکت سے گریز کیا۔اس عہدیدار کے چھوٹے بھائی نے آخری رسومات
انجام دیں۔اس عہدیدار نے عوام سے اپیل کی کہ وہ عوام کی سلامتی کے لئے عہدیداروں کی مساعی کی قدر کریں۔انہوں نے تمام سے گھروں میں ہی رہنے کی اپیل کی تاکہ اس وبا
کو مزید پھیلنے سے روکا جاسکے۔
لاک ڈاون۔پولیس انسپکٹر شانتارام نے ماں کی آخری رسومات انجام دینے کےبجائے،اپنی ڈیوٹی کی
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS