حیدرآباد:ہندوستان نے خلائی میدان میں ایک اہم باب کا اضافہ کیا ہے، کیونکہ اس کا مواصلاتی سیٹلائٹ جی سیٹ30، یوروپی خلائی بندرگاہ فرنچ گوانا سے کل شب کامیابی کے ساتھ مدار میں چھوڑا گیا، جو نئے سال میں ہندوستانی خلائی جانچ ایجنسی (اسرو)کا چھوڑے جانے والا پہلا سیٹلائٹ ہے۔اس سیٹلائٹ کا وزن 3450 کلوہے اور یہ انسیٹ 4Aسیٹلائٹ کا بدل ہوگا۔ اسرو کے یو آر راو سیٹلائٹ سینٹر کے ڈائرکٹر پی کُنی کرشن جوسیٹلائٹ کو چھوڑے جانے کے وقت موجود تھے نے اس کو کامیابی کے ساتھ چھوڑے جانے پر ایرین خلائی ٹیم اور اسرو کو مبارکباد پیش کی ہے۔انہوں نے اس کوسال 2020کےلئے بہترین شروعات قراردیتے ہوئے کہاکہ اس مشن کی ٹیم ماسٹرکنٹرول مرکز نے اس کو چھوڑے جانے کے بعد کے عمل کو فوری طورپر مکمل کیا ہے۔بنگلورو کے اسرو کے ہیڈکوارٹرس نے کہاکہ جی سیٹ30کو مخصوص انداز میں ڈیزائن کیا گیا تھا تاکہ خلا میں ٹرانسپونڈرس کی تعداد میں اضافہ کیا جاسکے۔ اسرو نے بھی اس سیٹلائٹ کو چھوڑے جانے کی توثیق کی اور سائنسدانوں کی ٹیم کو مبارکباد پیش کی۔اس سیٹلائٹ کو چھوڑے جانے کے فوری بعد کرناٹک کے ہاسن میں واقع اسرو کے ماسٹر کنٹرول روم نے جی سیٹ30کا کنٹرول حاصل کرلیا۔یہ سیٹلائٹ معمول کے مطابق کام کررہا ہے۔ خلائی ایجنسی، جاری سال جی سیٹ20کو بھی چھوڑنے کی تیاری کررہا ہے ۔دیگر 3 سیٹلائٹس جو بینڈ کے یو اور بینڈ کے اے کی فریکونسی کی طرز کے ہیں کو پہلے ہی چھوڑا جاچکا ہے۔ ان سیٹلائٹس میں جی سیٹ 19کو 5جنوری 2017، جی سیٹ۔29کو 14نومبر 2018 کو چھوڑاگیا تھا، جبکہ جی سیٹ11جو اسرو کابھاری بھرکم سیٹلائٹ تھا کو 5دسمبر2018کو چھوڑا گیا تھا۔
خلائی میدان میں اسرو کی ایک اور کامیابی
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS