نربھیا معاملے کے قصورواروں کو پھانسی پر چڑھانے کی تیاریاں دھیرے دھیرے پوری کی جا رہی ہیں جن کی پھانسی کی تاریخ سپریم کورٹ نے 22 جنوری مقرر کی ہے۔ لیکن اس درمیان کئی طرح کی عدالتی کارروائی بھی جاری ہے کیونکہ کچھ مجرمین سزا سے متعلق عرضی داخل کر رہے ہیں۔ حالانکہ اب تک داخل ان کی عرضیاں خارج ہو چکی ہیں لیکن پھانسی کی تاریخ کو لے کر اب بھی کچھ اندیشے برقرار ہیں۔
اس درمیان تہاڑ جیل میں نربھیا کے گنہگاروں کو پھانسی پر لٹکانے سے قبل چاروں قصورواروں کے گلے کی ناپ لے لی گئی ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق مکیش سنگھ، اکشے ٹھاکر، ونے شرما اور پون گپتا کے گلے کا جب ناپ لیا جا رہا تھا تو وہ پھوٹ پھوٹ کر رو رہے تھے۔ حالات اس قدر بگڑ گئے کہ جیل افسران کو انھیں چپ کرانے کے لیے مشقتیں کرنی پڑیں۔ انھیں دلاسہ دلانے کے لیے کاؤنسلر تک کو بلانا پڑا۔
ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق جیل ڈمی پھانسی کا بھی انتظام تھا۔ ڈمی پھانسی کے دوران ریت کے بوروں کا استعمال کیا گیا، جس کا وزن قصوروار کے وزن سے تقریباً ڈیڑھ گنا زیادہ تھا۔ یہ سب ماحول دیکھ کر چاروں قصورواروں کی حالت خستہ نظر آ رہی تھی۔ اپنے بچاؤ کے لیے یہ قصوروار ہر ممکن قانونی متبادل آزما رہے ہیں لیکن یہ دیکھ کر کہ پھانسی کی تاریخ مقرر کیے جانے کے بعد اب تک سپریم کورٹ نے تین عرضیاں خارج کر دی ہیں، قصورواروں کا ہمت جواب دینے لگی ہے۔