مرنے والوں میں 5فوجی اہلکار بھی شامل
سری نگر:وادی کشمیر میں برفانی تودے گر آنے کے تین الگ الگ واقعات میں 5 فوجی اہلکاروں سمیت کم از کم 10 افراد جاں بحق ہوگئے ۔ تاہم قریب دو درجن دیگر کو بچا لیا گیا۔برفانی تودے گر آنے کے یہ ہلاکت خیز واقعات وسطی کشمیر کے ضلع گاندربل اور شمالی ضلع کپوارہ کے مژہل اور نوگام سیکٹروں میں پیش آئے ہیں۔واضح رہے کہ وادی کشمیر کے بالائی علاقوں میں اتوار اور پیر کو شدید برف باری ہوئی جس کے نتیجے میں ایسے علاقوں میں متعدد جگہوں پر برفانی تودے گر آئے ۔ ایک سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ ضلع کپوارہ میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی)کے مژھل سیکٹر کے شاہپور علاقے میں پیر کے روز فوج کی ایک چوکی بھاری بھرکم برفانی تودے کی زد میں آگئی جس کے نتیجے میں چار فوجی اہلکار جاں بحق ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ برفانی تودہ گرنے کے اس واقعہ میں ایک فوجی اہلکار لاپتہ ہوگیا تھا جس کو بچا لیا گیا ہے ۔انہوں نے کہاکہامژہل کے شاہپور علاقے میں برفانی تودہ گرنے کے واقعہ میں 4 فوجی اہلکار جاں بحق ہوئے ہیں۔ برفانی تودہ گرنے کا یہ واقعہ پیر کو دوپہر قریب ایک بجے پیش آیا۔ ایک فوجی کو زندہ برآمد کرنے کے بعد نزدیکی فوجی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زیر علاج ہے۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ اسی ضلع کے نوگام سیکٹر میں بی ایس ایف کی ایک چوکی برفانی تودے کی زد میں آگئی جس کے نتیجے میں ایک اہلکار کی موت واقع ہوئی جبکہ چھ دیگر کو بچا لیا گیا۔انہوں نے کہا کہنوگام سیکٹر میں گزشتہ رات قریب آٹھ بجے برفانی تودہ گرنے کا واقعہ پیش آیا۔ اس کی زد میں سات بی ایس ایف اہلکار آئے جن میں سے چھ کو بچا لیا گیا۔ تاہم ایک کانسٹیبل کو بچایا نہ جاسکا'۔ذرائع نے بتایا کہ شمالی کشمیر میں دیگر کچھ جگہوں پر بھی برفانی تودے گر آئے ہیں جہاں بچاﺅ آپریشن جاری ہے ۔ضلع بارہمولہ میں بھی پیر کے روز برفانی تودہ گر آیا جس کی زد میں دو کمسن لڑکیاں آگئیں۔ تاہم مقامی لوگوں نے بچاﺅ آپریشن شروع کرکے دونوں کو بچا لیا۔قبل ازیں ضلع گاندربل کے گگن گیر علاقہ میں منگل کو برفانی تودہ گرنے کے ایک ہلاکت خیز واقعہ میں پانچ افراد جاں بحق ہوئے ۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ گاندربل کے گگن گیر علاقہ میں منگل کو 9 راہگیر برفانی تودے کی زد میں آگئے جن میں سے چار کو بچا لیا گیا لیکن 5 دیگر جاں بحق ہوئے ۔
کشمیر :برفانی تودے کا قہر،10ہلاک
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS