نئی دہلی: مرکزی حکومت کے خلاف آج قومی سطح پر بھارت بند کی کال دی گئی تھی۔ ملک مخالف اور عوام مخالف اقتصادی پالیسیوں،شہریت ترمیمی قانون ،این آرسی کے خلاف بائیں بازوحمایتی 10 مرکزی ورکرز تنظیموں نے ملک گیر ہڑتال کی کال دی تھی۔ سال 2020 کا پہلے بھارت بند کا اثر ملا جلارہا ہے۔ ملک بھر میں پرائیویٹ گاڑیاں نہیں چلیں،ٹریفک، بجلی اور بینکنگ خدمات متاثر رہیں۔ صنعتی شعبوں میں کام کاج نہیں ہوا اور اہم بازار بند رہے۔ ہماچل پردیش، ہریانہ، پنجاب، بہار، اترپردیش، مدھیہ پردیش، راجستھان، اڑیسہ، تلنگانہ، کیرالہ، مغربی بنگال، آسام، تری پورہ، کرناٹک، تمل ناڈو، دہلی، مہاراشٹر، چھتیس گڑھ اور آندھرا پردیش وغیرہ سے مزدوروں کے مظاہرے اور عوامی ریلیاں کی خبریں ملیں ہیں۔ ہڑتال سے معمولات زندگی جزوی طور پر متاثر ہوئی ہے۔ اس میں بینکنگ، صنعت کے علاوہ نقل و حمل اور خدمات کے شعبہ کے کارکنان بھی شامل ہیں۔ پرائیویٹ ٹیکسی سروس اولا، اوبر آٹو رکشہ کی تنظیموں نے بھی ہڑتال کی حمایت کی۔ ورکرز تنظیمیں تمام لوگوں کو روزگار، راشن، صحت و تعلیم، کم از کم اجرت 21 ہزار فی ماہ، کسانوں کو زراعت کی پیداوار کی مناسب قیمت اور سب کو کم از کم 10 ہزار روپے فی ماہ پنشن دینے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ اس کے علاوہ شہریت ترمیمی قانون،سی سی اے اے لیبر معاہدہ، پبلک سیکٹر کی کمپنیوں کی نجکاری کرنے کے منصوبوں کو واپس لینا بھی ان کے اہم مطالبات میں شامل ہیں۔
- Business & Economy
- Education & Career
- Health, Science, Technology & Environment
- Regional
- Karnataka & Tamil Nadu
- Kerala, Other States & UT
- Opinion & Editorial
- Politics
- Uttar Pradesh
بھارت بند کا ملا جلا اثر،بائیں بازو کی حمایتی تنظیموں نے کی تھی ہڑتال
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS