نئی دہلی(ایجنسیاں): عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ سنجے سنگھ کو 6 ماہ بعد آج تہاڑ جیل سے ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔ جیل سے باہر آتے ہی انہوں نے عام آدمی پارٹی کے حامیوں کو خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ جدوجہد کرنے کا وقت ہے۔ جیل کے سبھی تالے ٹوٹیں گے اور سارے نیتا چھوٹیں گے۔ سنجے سنگھ نے تہاڑ جیل سے رہا ہونے پر لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ وقت جشن منانے کا نہیں ہے۔ یہ وقت جدوجہد کرنے کا ہے۔ ہماری پارٹی کے سب سے بڑے لیڈر اروند کجریوال، منیش سسودیا اور ستیندر جین کو جیل میں رکھا گیا ہے۔ ہمیں پورا یقین ہے کہ اس جیل کے تالے ٹوٹیں گے اور اروند کجریوال اور منیش سسودیا بھی چھوٹیں گے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے منگل (2 اپریل) کو دہلی شراب پالیسی کیس میں انہیں ضمانت دے دی تھی۔ قانونی کارروائی کی وجہ سے گزشتہ روز رہائی نہ ہو سکی۔سنجے سنگھ کی بیوی انیتا سنگھ ضمانت کی کارروائی مکمل کرنے بدھ کو راؤز ایونیو کورٹ پہنچی تھی۔ عدالت نے دو لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے اور اتنی ہی رقم کے ضمانتی مچلکے پر ضمانت منظور کی۔
سنجے سنگھ کی بیوی نے 2 لاکھ روپے کا بانڈ بھرا۔ عدالت نے سنجے سنگھ کی ضمانت کیلئے 3 شرائط رکھی ہیں۔ پہلی- وہ دہلی اور نوئیڈا سے باہر نہیں جائیں گے اور ایکسائز پالیسی کیس سے متعلق کوئی بیان نہیں دیں گے۔ دوسری- اپنا پاسپورٹ سپرد کر دیں گے۔ اگر آپ دہلی سے باہر جائیں گے تو آپ تفتیشی ایجنسی کو مطلع کریں گے اور اپنی لائیو لوکیشن شیئر کریں گے۔
مزید پڑھیں: راہل گاندھی نے کیرل کے وایناڈ سے پرچہ نامزدگی داخل کیا
سنجے سنگھ کی رہائی کے بعد AAP لیڈر آتشی نے کہا کہ یہ سچائی کی جیت ہے۔ اس جعلی شراب گھوٹالہ کی تحقیقات پچھلے 2 سال سے جاری ہے۔ ای ڈی، سی بی آئی نے ہزاروں افسران کو تعینات کیا۔ سیکڑوں چھاپے مارے گئے لیکن عام آدمی پارٹی کے کسی لیڈر کے خلاف ایک روپیہ بھی بدعنوانی نہیں ملی۔