نئی دہلی: ہفتہ کو انڈین پریمیئر لیگ میں ایک بہت ہی دھماکہ خیز میچ کھیلا گیا۔ ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے لکھنؤ سپر جائنٹس نے کوئنٹن ڈی کاک کی نصف سنچری کے بعد کرنال پانڈیا کی طوفانی اننگز کے بدولت 8 وکٹوں کے نقصان پر 199 رنز بنائے۔ ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے پنجاب کے کپتان شیکھر دھون نے جونی بیرسٹو کے ساتھ مل کر طوفانی شروعات کی لیکن 21 سالہ ڈیبیو نے لگاتار وکٹیں لے کر میچ کا رخ ہی بدل دیا۔ 5 وکٹیں گنوانے کے بعد ٹیم 20 اوورز میں صرف 178 رنز تک ہی پہنچ سکی۔ لکھنؤ نے یہ میچ 21 رنز سے جیت لیا۔
First Home Game 👌
First Season Win 👌@LucknowIPL‘s strong comeback with the ball helps them secure a win by 21 runs 🙌Scorecard ▶️ https://t.co/HvctlP1bZb #TATAIPL | #LSGvPBKS pic.twitter.com/YKofyh3Kt5
— IndianPremierLeague (@IPL) March 30, 2024
لکھنؤ سپر کنگز کی جانب سے انڈین پریمیئر لیگ میں ڈیبیو کرنے والے مینک یادو نے اپنی دھماکہ خیز تیز گیند بازی سے سب کو حیران کر دیا۔ 21 سال تک اس بولر نے تیز بیٹنگ کرنے والے جونی بیرسٹو کو 11.4 اوورز میں آؤٹ کر کے ٹیم کو پہلی کامیابی دلائی۔ اس کے بعد انہوں نے پربھسمرن سنگھ کے طوفان کو روکا اور پھر جیتیش شرما جیسے جارحانہ بلے باز کی وکٹ لے کر لکھنؤ کو میچ میں واپس لے آئے۔ اس نوجوان نے 17 رنز دے کر 3 وکٹیں لے کر میچ کا رخ ہی بدل دیا۔
مزید پڑھیں: بنگلہ دیش کے شرف الدولہ آئی سی سی ایلیٹ گروپ امپائروں میں شامل
لکھنؤ کے خلاف 200 رنز کا تعاقب کرنے والی پنجاب کنگز کے لیے شیکھر دھون اور جونی بیئرسٹو نے شاندار آغاز کیا۔ دونوں نے مل کر ٹیم کے لیے صرف 62 گیندوں میں 100 رنز کی شراکت قائم کی۔ پنجاب کا پہلا وکٹ 102 رنز کے سکور پر گرا اور اس کے بعد ٹیم واپسی نہیں کر سکی۔ شیکھر دھون نے 50 گیندوں پر 70 رنز کی اننگز کھیلی لیکن ٹیم کو فتح سے ہمکنار نہ کر سکے۔