اردو یونیورسٹی میں ایک شام ثقافتی سرگرمی مرکز کے نام

0

حیدرآباد (امام علی فلاحی), مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں بروز دوشنبہ ثقافتی سرگرمیوں کا انعقاد عمل میں آیا جس میں اردو یونیورسٹی ڈراما کلب کی جانب سے اسکٹ اور مائم پیش کیا گیا، میوزک کلب کی جانب سے موسیقی اور سولو گانا پیش کیا گیا ساتھ ہی فائن‌ آرٹ کلب کے اراکین کی جانب سے انسٹالیشن کا انعقاد کیا گیا۔
یہ وہ تمام پرفارمنس تھے جسے اردو یونیورسٹی نے بین جامعاتی ثقافتی مقابلے میں پیش کیا تھا، جس مقابلے کا انعقاد ایسوسی ایشن آف انڈین یونیورسٹیز کی جانب سے “جے ایس ایس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی یونیورسٹی میسور” میں 22 تا 26 فروری ہوا تھا، جس میں اردو یونیورسٹی کے طلباء نے بشمول جملہ 28 یونیورسٹیز کے طلباء کے ساتھ شرکت کی تھی جس میں رقص، موسیقی، ادبی مقابلے، تھیٹر اور فنون لطیفہ کے مختلف مقابلوں میں تقریبا 1250 طلباء حصہ لیا تھا۔


اس یوتھ فیسٹیول میں ملک مکے مختلف ریاست و اضلاع کے یونیورسٹیوں طلباء نے حصہ لیکر اپنی تہذیب و تمدن کی نمائندگی کی تھی۔
یہاں یہ بات قابل فخر ہے کہ اس یوتھ فیسٹیول میں متعدد ریاست و اضلاع کی نمائندگی کرنے والی یونیورسٹیوں کے بیچ ریاست تلنگانہ کی نمائندگی جس یونیورسٹی کے حصہ میں آئی وہ مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی تھی۔
بین جامعاتی ثقافتی مقابلے میں اردو یونیورسٹی نے ریاست تلنگانہ کی نمائندگی کرتے ہوئے مائم میں چوتھی پوزیشن اور اسکٹ میں پانچویں پوزیشن حاصل کرکے جب حیدرآباد آئی تو مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے شیخ الجامعہ پروفیسر سید عین الحسن کے کہنے پر وہی کارکردگی اردو یونیورسٹی میں بھی کرائی گئی، جس میں یونیورسٹی ڈراما کلب، میوزک کلب اور فائن آرٹ کلب کی جانب سے اسکٹ، مائم، موسیقی اور انسٹالیشن کو انجام دیا گیا، اس ثقافتی شام میں مشہور گلوکار محترمہ اشفیہ اور محترم سلمان مرزا نے بھی حصہ لیکر سامعین کے دلوں کو محضوض فرمایا۔


یونیورسٹی کی یہ شام شیخ الجامعہ پروفیسر سید عین الحسن کی صدارت میں عمل انجام پائی، جس میں یونیورسٹی کے رجسٹرار ایس کے اشتیاق، ڈی ایس ڈبلیو علیم اشرف جائسی، شعبہ ترسیل عامہ و صحافت کے صدر پروفیسر محمد فریاد نے بھی شرکت کی، ساتھ ہی اس ثقافتی شام میں ہندوستان کے طول و عرض سے تقریباً 200 مہمان خصوصی بشمول اُردو یونیورسٹی کے ریجنل ڈائریکٹرز، اسسٹنٹ ریجنل ڈائریکٹر سمیت نظامات فاصلاتی تعلیم کے لرنرز سپورٹ سینٹر کے کوآرڈینیٹر بھی شامل تھے۔

 

 

 

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS