نئی دہلی: پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ نے ڈیرہ سچا سودا کے سربراہ گرمیت رام رحیم کو دی گئی پیرول کو لے کر سخت رویہ اختیار کیا ہے۔ ہائی کورٹ نے حکم دیا ہے کہ عدالت سے پوچھے بغیر رام رحیم کو پیرول نہ دیا جائے۔ اس کے ساتھ عدالت نے یہ بھی پوچھا کہ اب تک اس طرح کتنے اور لوگوں کو پیرول دیا گیا ہے۔
شرومنی گوردوارہ پربندھک کمیٹی نے رام رحیم کو پیرول دینے کی مخالفت کرتے ہوئے پنجاب ہریانہ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی، جس پر سماعت کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے ہریانہ حکومت سے کہا ہے کہ اب سے ڈیرہ سچا سودا کے سربراہ رام رحیم کو پیرول نہیں دیا جائے گا۔ پیرول دینے سے پہلے ہائی کورٹ سے اجازت لی جائے۔ اس کے علاوہ رام رحیم کی طرح مزید کتنے لوگوں کو پیرول دیا گیا ہے، اس کی فہرست بھی عدالت میں پیش کی جائے۔
حال ہی میں رام رحیم کو 50 دن کے لیے پیرول دیا گیا تھا۔ اس سے قبل انہیں نومبر 2023 میں 21 دن کی پیرول پر جیل سے رہا کیا گیا تھا۔ گرمیت رام رحیم اس وقت روہتک کی سناریا جیل میں 20 سال قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔
پیرول ملنے کے بعد یوپی کے باغپت کے برنالہ آشرم پہنچے رام رحیم نے ایک ویڈیو جاری کیا تھا۔ اس میں انہوں نے عقیدت مندوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایک بار پھر آپ کی خدمت میں حاضر ہوں۔ جہاں سے بھی ہو جشن منائیں۔ یوپی آنے کی ضرورت نہیں ہے۔
رام رحیم نے اپنے پیروکاروں سے کہا کہ رام کا تہوار چل رہا ہے۔ آپ سب اس میں شرکت کریں۔ ہم سب رام کے بچے ہیں۔ رام رحیم نے کہا کہ پورا ملک دیوالی منا رہا ہے۔ آپ بھی اس میں شامل ہوں۔
فروری 2023 میں دائر ایس جی پی سی کی عرضی کے مطابق رام رحیم کی پیرول کے لیے اسی مہینے میں منظور کیے گئے ڈویژنل کمشنر کے حکم کا جائزہ لینے سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ انھیں ایک ایسے معاملے میں عارضی رہائی دی گئی تھی جس میں انھیں سزا سنائی گئی تھی۔ جس کے بارے میں کوئی حوالہ نہیں دیا گیا۔ رام رحیم کو قتل کے دو الگ الگ مقدمات میں مجرم قرار دیا گیا تھا، جس کے لیے اسے 17 جنوری 2019 اور 18 اکتوبر 2021 کو عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
مزید پڑھیں: سلسلہ وار بم دھماکوں کے ملزم عبدالکریم عرف ٹنڈا بری، دو کو عمر قید کی سزا
رام رحیم سرسا میں اپنے آشرم میں دو خواتین پیروکاروں کے ساتھ زیادتی کے جرم میں 20 سال قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔ رام رحیم کو اگست 2017 میں پنچکولہ میں سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے اس معاملے میں قصوروار ٹھہرایا تھا۔