اعظم گڑھ: مایاوتی کی بہوجن سماج پارٹی کے رہنما شاہ عالم عرف گڈو جمالی بدھ کے روز ریاست کے سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو کی موجودگی میں سماجوادی پارٹی میں شامل ہو گئے۔ اس کے ساتھ ہی یہ واضح ہوگیا کہ ایس پی صدر اکھلیش یادو اعظم گڑھ سے لوک سبھا الیکشن لڑیں گے۔ ایسا قیاس لگایا جا رہا ہے کہ گڈو جمالی کو آئندہ ماہ قانون ساز کونسل بھیجا جائے گا۔ اس موقع پر جمالی نے کہا کہ وہ کسی لالچ میں ایس پی میں شامل نہیں ہوئے ہیں۔ یہ فیصلہ ملکی حالات کے پیش نظر کیا گیا ہے۔
گڈو جمالی نے سال 2022 میں بی ایس پی کے ٹکٹ پر اعظم گڑھ لوک سبھا ضمنی انتخاب لڑا تھا۔ انہیں 2.66 لاکھ ووٹ ملے تھے۔ اس الیکشن میں ایس پی امیدوار دھرمیندر یادو کو بی جے پی کے دنیش یادو نیرہوا سے معمولی فرق سے شکست ہوئی تھی۔ تب سے ایس پی قیادت کی نظر گڈو جمالی پر تھی۔ اس موقع پر گڈو جمالی نے کہا کہ ملک میں ہندو اور مسلمانوں کے درمیان خلیج پیدا کی جا رہی ہے۔ اس لیے وہ کسی سودے بازی کے تحت ایس پی کے پاس نہیں آئے ہیں۔ پی ڈی اے سے اتفاق کرنے آئے ہیں۔ میں زندگی بھر ایس پی اور اس کے لیڈروں کا وفادار رہوں گا۔
समाजवादी पार्टी के राष्ट्रीय अध्यक्ष एवं पूर्व मुख्यमंत्री श्री अखिलेश यादव ने कहा है कि भाजपा संविधान विरोधी काम कर रही है। संविधान की धज्जियां उड़ा रही है। उन्होंने कहा कि कभी समुद्रमंथन हुआ था इस बार संविधान मंथन होगा। लोकसभा चुनाव में लड़ाई संविधान रक्षकों और संविधान खत्म… pic.twitter.com/H8bFIPMbOa
— Samajwadi Party (@samajwadiparty) February 28, 2024
انہوں نے کہا کہ انہوں نے بی ایس پی سپریمو مایاوتی کے لیے بھی پوری ایمانداری کے ساتھ کام کیا۔ اس کے ساتھ تعلقات بھی بہتر تھے۔ جمالی نے کہا کہ ان کا ماننا ہے کہ مایاوتی کو بھی اس لڑائی میں حصہ لینا چاہیے تھا۔ حکومت آج ہمیں ڈرانے کی کوشش کر رہی ہے، ہم ختم ہو جائیں گے، لیکن ہم خوفزدہ نہیں ہوں گے۔ اس پروگرام کے دوران ایس پی صدر اکھلیش یادو سے پوچھا گیا کہ کیا گڈو جمالی کو قانون ساز کونسل میں بھیجا جائے گا اور آپ (اکھلیش) خود اعظم گڑھ سے لوک سبھا الیکشن لڑیں گے؟ اس کے جواب میں اکھلیش نے کہا کہ آپ (میڈیا) ہماری طرف سے دی گئی معلومات ہمیں واپس کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: عصمت دری کیس میں سمجھوتہ کے لیے ڈیڑھ لاکھ روپے کا مطالبہ، بی جے پی لیڈر سمیت دو گرفتار
ایس پی صدر اکھلیش یادو نے کہا کہ گڈو جمالی 2022 کے اسمبلی انتخابات سے پہلے ہمارے پاس آئے تھے، لیکن کچھ حالات کی وجہ سے ہم ایک ساتھ کام نہیں کر سکے۔ اب جمالی ہمارے پاس نہیں آیا بلکہ ہم نے اسے اپنے پاس بلایا ہے۔ اس دوران سابق وزیر بلرام یادو سمیت اعظم گڑھ کے سبھی سرکردہ سوشلسٹ لیڈر اور ایم ایل اے موجود تھے۔