اپوزیشن اتحاد مشکل میں، این ڈی اے نے بگاڑا کھیل

0

نئی دہلی: لوک سبھا انتخابات سے قبل اپوزیشن اتحاد ’انڈیا‘ حکمراں اتحاد ’این ڈی اے‘ کے مقابلے میں کمزور پڑتا نظر آرہا ہے۔ ایک تو ’انڈیا‘ میں جتنی پارٹیاں شامل تھیں، ان میں سے کئی باہر ہوگئیں اور جو اب تک موجود ہیں، ان کے درمیان سیٹوں کی تقسیم نہیں ہوپارہی ہے۔ راجیہ سبھا انتخابات نے رہی سہی کسر بھی پوری کردی۔ حالانکہ راجیہ سبھا کی 56 سیٹوں پر انتخابات ہوئے تھے، جن میں اتر پردیش میں 10، بہار میں 6، مغربی بنگال میں 5، مدھیہ پردیش میں 5، گجرات میں 4 اور کرناٹک میں 4 سیٹیں ہیں، جبکہ راجستھان، آندھرا پردیش، تلنگانہ اور اوڈیشہ میں 3-3 سیٹیں ہیں۔

ہریانہ، ہماچل پردیش، چھتیس گڑھ اور اتراکھنڈ میں ایک ایک سیٹ ہے۔ اب تک 41 سیٹوں پر امیدوار بلا مقابلہ منتخب ہو چکے ہیں۔ ان میں 20 بی جے پی، 6 کانگریس، 2 بی جے ڈی، 2 آر جے ڈی، 4 ٹی ایم سی، 3 وائی ایس آر کانگریس، جے ڈی یو، شیوسینا، این سی پی اور بی آر ایس نے ایک ایک سیٹ پر قبضہ کیا ہے، لیکن باقی 15سیٹوں کے انتخابات میں بی جے پی نے ایسا کھیلا کیااور اس قدر کراس ووٹنگ ہوئی کہ اپوزیشن کیلئے اپنے ممبران اسمبلی کو بچانا تو دور ہماچل پردیش کی کانگریس سرکار کو بھی خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔

کہا جارہا ہے کہ کراس ووٹنگ کی وجہ سے حکومت اقلیت میں آگئی ہے، حالانکہ اسمبلی انتخابات میں کانگریس کو دو تہائی اکثریت حاصل ہوئی تھی۔ لیکن راجیہ سبھا انتخابات کے بعد بی جے پی وہاں حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرسکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بہار میں آرجے ڈی اور کانگریس کو جھٹکا لگا، تین ارکان اسمبلی نے بی جے پی کا دامن تھاما

15سیٹوں کیلئے ہوئے راجیہ سبھا انتخابات میں اپوزیشن کیلئے راحت کی بات صرف کرناٹک میں رہی، جہاں بی جے پی کا زائد امیدوار ہار گیا اور کانگریس کے تینوں امیدوار جیت گئے، ورنہ یوپی اور ہماچل پردیش میں ایس پی اور کانگریس کو زبردست دھچکا لگا۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS