نیپال کے بیرگنج میں دو مذہبی گروہوں کے درمیان کشیدگی، انتظامیہ نے کرفیو نافذ کیا

0

نئی دہلی: ہندوستانی سرحد کے قریب نیپال کے بیر گنج میں مقامی انتظامیہ نے دو مذہبی گروہوں کے درمیان کشیدگی پیدا ہونے کی وجہ سے پیر کی شام 5 بجے سے کرفیو نافذ کر دیا گیا۔ پرسا ضلع افسر دنیش ساگر بھوسال کے جاری کردہ حکم کے مطابق پیر کی شام 5 بجے سے غیر معینہ مدت کے لیے بیرگنج میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔

انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ حکم نامے کے مطابق اگلے احکامات تک بھیڑ جمع کرنے، احتجاج کرنے، باہر گھومنے جیسی سرگرمیوں کی اجازت نہیں ہے۔

معلوم ہوکہ اس سے قبل پرسا کے پڑوسی ضلع روتہٹ کے موتی پور میں بسنت پنچمی تہوار کے دوران مورتیوں کے وسرجن کے دوران دو برادریوں کے درمیان جھگڑا ہوا تھا جس کی وجہ سے وہاں گزشتہ پانچ دنوں سے کرفیو نافذ ہے۔

مقامی انتظامیہ کے مطابق یہ کشیدگی بیر گنج تک بھی پھیل گئی ہے۔ پیر کی دوپہر مظاہرین کی جانب سے بازار بند کرنے کے بعد پولیس کے ساتھ جھڑپ ہوئی۔ مظاہرین نے پہلے پولیس پر پتھراؤ کیا اور پھر پولیس نے ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے دس سے زائد راؤنڈ چھوڑے۔

یہ بھی پڑھیں:؛ لوک سبھا انتخابات کے لئے سماجوادی پارٹی نے دوسری لسٹ جاری کی، افضال انصاری غازی پور سے امیدوار

بی بی سی نیوز کے مطابق، مقامی انتظامیہ نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ روتہٹ میں حالات اب معمول پر آ رہے ہیں۔ روتہٹ ضلعی انتظامیہ کے انفارمیشن آفیسر منی بھوشن شاہ نے بی بی سی کو بتایا کہ معمول کی صورتحال کے باوجود دونوں فریقوں کے درمیان تصادم کے امکان کے پیش نظر احتیاطی تدابیر کے طور پر کرفیو کو جاری رکھا گیا ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS