اکولا: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (AIMIM)صدراور ممبر پارلیمنٹ نےاسدالدین اویسی نے کہا ہے کہ جب سے نریندر مودی ملک کے وزیر اعظم بنے ہیں، 1 لاکھ 80 ہزار مسلمان اعلیٰ تعلیم سے محروم کر دیئے گیے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم اور ان کی پارٹی کہتی ہے کہ 22 جنوری اس ملک کا تاریخی دن تھا، میں نے پارلیمنٹ میں یہ بات کہی کہ اگر 22 جنوری تاریخی دن تھا تو اس کی بنیاد 6 دسمبر 1992 کو رکھی گئی تھی۔
اسد الدین اویسی نے کہا کہ ’’سپریم کورٹ نے ’آستھا‘ کی بنیاد پر فیصلہ دے کر پورے ملک کو یہ پیغام دیا ہے کہ آستھا بڑی ہے اور ثبوتوں کو نہیں دیکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ’’رائٹ ٹو ریلیجن (مذہب کا حق) ہندوستان کی آئین میں دیا گیا ہے ایک حق ہے اور بی جے پی و آر ایس ایس یہ چاہتی ہیں کہ یہ ہم سے چھین لیا جائے۔
AIMIM अध्यक्ष बैरिस्टर @asadowaisi ने महाराष्ट्र के अकोला में एक विशाल जनसभा को संबोधित किया।#AIMIM #AsaduddinOwaisi #PublicMeeting #Akola #Maharashtra #India pic.twitter.com/D7NYbzcLmt
— AIMIM (@aimim_national) February 19, 2024
میڈیا رپورٹس کے مطابق نے پی ایم مودی پر زبانی حملہ کرتے ہوئے اویسی نے کہا ہے کہ یہ کونسی محبت ہے کہ آپ خواجہ اجمیری کی درگاہ پر تو چادر چڑھائیں گے لیکن ہماری بچیوں کے سروں سے حجاب چھین لیں گے۔اویسی نے کہا کہ دہلی میں ایک 500 سال پرانی مسجد کو بغیر کسی نوٹس کے شہید کر دیا گیا۔ آج ہم دیکھ رہے ہیں کہ گیانواپی مسجد میں کیا ہو رہا ہے۔ اس لیے آپ سے یہ اپیل ہے کہ مساجد کو آباد رکھیں۔
مزید پڑھیں: چندی گڑھ میئر الیکشن پر سپریم کورٹ سخت، کل ہوگی پھر سماعت
اسد الدین اویسی نے مہاراشٹر کے اکولا میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جو بات میں نے پارلیمنٹ میں کہی تھی وہی بات میں آج یہاں آپ لوگوں کے سامنے کہتا ہوں کہ آج بھارت کے مسلمان اپنے آپ کو بالکل ویسا ہی محسوس کر رہے ہیں جیسا ہٹلر کے زمانے میں یہودی محسوس کرتے تھے۔