نئی دہلی (ایجنسیاں): انکم ٹیکس اپیلیٹ ٹریبونل نے جمعہ کی دوپہر 12.30 بجے کانگریس کے کھاتوں کو منجمد کرنے پر پابندی ہٹا دی ہے۔ ایک گھنٹہ پہلے کانگریس نے الزام لگایا تھا کہ پارٹی کے بینک اکاؤنٹس کو منجمد کر دیا گیا ہے۔ کانگریس کے قومی خزانچی اجے ماکن نے جمعہ کو ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ انکم ٹیکس نے یوتھ کانگریس اور کانگریس پارٹی سے 210 کروڑ روپے کی وصولی مانگی ہے۔
ماکن نے کہا کہ ہمیں جمعرات کو اطلاع ملی کہ بینکوں نے پارٹی کے جاری کردہ چیک روک دیے ہیں۔ وہ ہمارے چیک کلیئر نہیں کر رہے ہیں۔ کانگریس پارٹی کے اکاؤنٹس بھی منجمد کر دیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ کراؤڈ فنڈنگ اکاؤنٹس کو بھی منجمد کر دیا گیا ہے۔ کانگریس کے خزانچی اجے ماکن نے کہا کہ فی الحال ہمارے پاس بجلی کا بل ادا کرنے اور اپنے ملازمین کو تنخواہ دینے کے پیسے نہیں ہیں۔ اکاؤنٹ منجمد ہونے سے نہ صرف ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ بلکہ پارٹی کی تمام سیاسی سرگرمیاں متاثر ہوں گی۔ یہ جمہوریت کو منجمد کرنے کے مترادف ہے۔
کانگریس نے پارٹی کے بینک کھاتوں کو سیل کرنے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے کھاتوں کو سیل کرکے حکومت نے دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت پر بیڑیاں ڈال دی ہیں۔کانگریس کے خزانچی اجے ماکن نے جمعہ کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ 2 دن پہلے کانگریس اور یوتھ کانگریس کے بینک کھاتوں کو سیل کر دیا گیا ہے اور ان کھاتوں میں چیک جمع کرنے اور رقم نکالنے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ مسٹر ماکن نے کہا کہ ہندوستان میں جمہوریت پوری طرح ختم ہو چکی ہے۔ ملک کی بڑی اپوزیشن جماعت کے تمام اکاؤنٹس منجمد کر دیے گئے ہیں۔ کانگریس کے کھاتوں پر تالا بندی کردی گئی ہے۔ یہ کانگریس پارٹی کے کھاتے فریز نہیں ہوئے، ملک کی جمہوریت فریز ہو گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے عام انتخابات کے اعلان سے صرف 2 ہفتے قبل سوچ سمجھ کر یہ قدم اٹھایا ہے۔ یہ معاملہ 5 سال پہلے کا ہے، جب پارٹی کو انکم ٹیکس جمع کرنے میں کچھ دن کی تاخیر ہوگئی تھی اور اس کے بدلے میں 210کروڑ روپے انکم ٹیکس کے طور پر مانگتے ہوئے پارٹی کے بینک کھاتے سیل کر دیئے گئے ہیں۔کانگریس لیڈر نے کہا کہ انتخابات کے اعلان سے عین قبل اہم اپوزیشن پارٹی کے بینک کھاتوں کو سیل کرکے حکومت نے ملک میں جمہوریت کا قتل کیا ہے اور یہ تاثر دیا ہے کہ بی جے پی حکومت ملک میں یک جماعتی نظام حکومت قائم کرنا چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس اور یوتھ کانگریس کے جن کھاتوں کو سیل کیا گیا ہے، ان میں 25کروڑ روپے سے کم رقم ہے،جو کراؤڈ فنڈنگ کے ذریعے جمع کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس رقم کا 95 فیصد 100، 200روپے یکجا کرکے آیا ہے۔ افسوسناک بات یہ ہے کہ یوتھ کانگریس کے کھاتے میں ممبر شپ کا پیسہ جمع ہے، جبکہ دوسری طرف، بی جے پی کے کھاتے میں بانڈز کے ذریعے کارپوریٹس کی رقم جمع ہے، جسے سپریم کورٹ نے غیر آئینی قرار دیا ہے۔ اب بھی اس کے اکاؤنٹس چل رہے ہیں۔ یہ جمہوریت کے قتل اور ملک میں جمہوریت کو ختم کرنے کی سازش ہے۔
مزید پڑھیں: شمبھو بارڈر پر کسان کی موت، مشتعل کسانوں پر آنسو گیس کے گولے داغے گئے، حالات کشیدہ
ماکن نے کہا کہ بی جے پی حکومت کی یہ کارروائی ظاہر کرتی ہے کہ وہ جمہوریت کو تباہ کرنا اور یک جماعتی نظام چلانا چاہتی ہے۔ وہ حزب اختلاف کی جماعتوں کے بینک اکاؤنٹس سیل کرکے اور انہیں بیڑیوں میں جکڑ کر جمہوریت پر تالا لگا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی نے اس سلسلے میں شکایت درج کرائی ہے اور اب اس کے خلاف سڑکوں پر آکر احتجاج کیا جائے گا۔