بنگلورو(ایجنسیاں): بی جے پی نے کرناٹک حکومت پر بجٹ میں اقلیتوں کوخوش کرنے کا الزام لگایا ہے۔ بی جے پی نے بجٹ پیش کرتے وقت وزیر اعلیٰ سدارمیا کے ذریعہ کئے گئے اعلانات کیخلاف احتجاج کرتے ہوئے واک آؤٹ کیا۔ اس سے پہلے بی جے پی ممبران اسمبلی نے ایوان میں ہنگامہ کیا۔
سدارمیا حکومت نے سال 2024-25 میں وقف بورڈ اور عیسائیوں کیلئے کئی بڑے اعلانات کیے ہیں۔ اس سے قبل یہ خبر آئی تھی کہ کرناٹک کے وزیر اعلیٰ نے ریاست میں قدیم رام مندروں کی بازآبادکاری کیلئے 100 کروڑ روپے الاٹ کیے ہیں جسے لوک سبھاالیکشن سے جوڑ کر دیکھا جارہا تھا۔ کرناٹک حکومت نے وقف املاک کیلئے اپنے بجٹ میں 100 کروڑ روپے کا انتظام کیا ہے۔ عیسائیوں کیلئے 200 کروڑ روپے اور دیگر مذہبی مقامات کیلئے 20 کروڑ روپے کا انتظام کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ 10 کروڑ روپے کی لاگت سے ایک عظیم الشان حج بھون بنانے کا بھی اعلان کیا گیا۔ حج بھون منگلورو میں تعمیر کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: سرفراز کی بلے بازی سے خوش ہو کر آنند مہندرا نے کر دیا بڑا اعلان
بی جے پی کا الزام ہے کہ اس بجٹ میں اقلیتی کمیونٹیوں بالخصوص مسلمانوں اور عیسائیوں کیلئے بڑے پیمانے پر اعلانات کیے گئے ہیں۔ کرناٹک کی کانگریس حکومت نے اپنے بجٹ میں وقف املاک اور عیسائیوں کیلئے 330 کروڑ روپے کا انتظام کیا ہے۔