نئی دہلی: سپریم کورٹ نے شاہی عیدگاہ متھرا مسجد کے معاملے میں اہم فیصلہ سنایا ہے۔ عدالت عظمیٰ نے پیر کو کہا کہ فی الحال عیدگاہ کمپلیکس کے سروے پر عائد حکم امتناعی نافذ رہے گا۔ عدالت میں جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس دیپانکر دتہ کی بنچ نے الہ آباد ہائی کورٹ کے حکم کو منسوخ کرنے سے انکار کر دیا۔ عدالت نے کہا کہ انتظامیہ ٹرسٹ شاہی مسجد عیدگاہ کی کمیٹی کی جانب سے دائر درخواست پر مزید سماعت اپریل کے پہلے ہفتے میں ہوگی۔
سپریم کورٹ کی ڈویژن بنچ، جو متھرا کے زیر بحث شری کرشنا جنم بھومی تنازعہ کی سماعت کر رہی ہے، نے اپنے حکم میں کہا کہ جہاں بھی ہائی کورٹ کی طرف سے عبوری حکم جاری کیا گیا ہے، وہ سپریم کورٹ کے حتمی فیصلے تک نافذ رہیں گے۔ عدالت اپریل 2024 میں کیس کی دوبارہ فہرست بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے، عدالت نے قانونی چارہ جوئی میں شامل تمام فریقوں کو اگلے تقریباً تین ماہ میں دلائل مکمل کرنے کی ہدایت کی۔
سپریم کورٹ نے واضح کیا کہ متھرا کرشنا جنم بھومی مندر سے متعلق تمام درخواستوں کی سماعت اپریل میں ایک ساتھ کی جائے گی۔
معلوم ہوکہ 16 جنوری کو دیے گئے حکم میں سپریم کورٹ نے الہ آباد ہائی کورٹ کے حکم پر روک لگا دی تھی۔ ہائی کورٹ نے 14 دسمبر 2023 کو اپنے حکم میں کہا تھا کہ شاہی عیدگاہ مسجد کمپلیکس کا سروے عدالت کی نگرانی میں کرایا جائے۔ سروے کی نگرانی کے لیے کورٹ کمشنر مقرر کرنے پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ مقدمے میں شامل ہندو فریقین کا موقف ہے کہ مسجد کے احاطے میں کئی نشانات موجود ہیں، جو ثابت کرتے ہیں کہ یہ تاریخ میں ایک مندر تھا۔
مزید پڑھیں: گیانواپی مسجد ہندوؤں کے حوالے کریں، مسجد کہیں اور لے جائیں: وی ایچ پی
حکم امتناعی جاری رکھنے کے حکم کے علاوہ سپریم کورٹ نے یہ بھی واضح کیا کہ ہائی کورٹ میں زیر التواء ٹائٹل سوٹ پر سماعت جاری رہے گی۔ عدالت نے کہا کہ سیول پروسیجر کوڈ (سی پی سی) کے آرڈر 7 رول 11 کے تحت ہائی کورٹ میں زمین کے تنازع پر سماعت جاری رہے گی۔ عدالت نے ہندو فریقین سے کہا ہے کہ وہ مسجد کمیٹی کی جانب سے دائر درخواست پر جواب داخل کریں۔