کولکاتا/چنڈی گڑھ، (ایجنسیاں): مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ اور ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کی سپریمو ممتا بنرجی نے 2024 کے لوک سبھا انتخابات اکیلے لڑنے کا اعلان کیا ہے۔ ممتا نے بدھ کو کہاکہ کانگریس نے مغربی بنگال میں سیٹوں کی تقسیم سے متعلق میری تجویز کو مسترد کر دیا۔ ہم بنگال میں اکیلے الیکشن لڑیں گے۔ دراصل کانگریس لوک سبھا انتخابات کے لیے بنگال میں 10 سے 12 سیٹوں کا مطالبہ کر رہی ہے، جبکہ ٹی ایم سی صرف 2 سیٹیں دینے پر اٹل ہے۔ یہ وہ سیٹیں ہیں جو 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں کانگریس نے جیتی تھیں۔
کانگریس کے علاوہ بنگال میں بائیں بازو کی جماعتیں بھی ہیں جو 28 پارٹیوں کے اپوزیشن اتحاد I.N.D.I.A. کا حصہ ہیں۔ ممتا نے بدھ کو ہاوڑہ میں میڈیا سے کہا کہ میری کانگریس کے ساتھ کوئی بات چیت نہیں ہوئی ہے۔ میں نے ہمیشہ کہا ہے کہ ہم بنگال میں اکیلے لڑیں گے۔ مجھے اس بات سے بالکل فکر نہیں ہے کہ ملک میں کیا ہوگا، لیکن ہم ایک سیکولر پارٹی ہیں اور بنگال میں بی جے پی کو اکیلے ہی شکست دیں گے۔ میں اب بھی I.N.D.I.A کا حصہ ہوں۔ ممتا بنرجی نے کانگریس کی ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ کے حوالے سے بھی ایک بیان دیا۔ انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی کی نیائے یاترا 25 جنوری کو ہماری ریاست سے گزر رہی ہے، لیکن ہمیں اس کی اطلاع تک نہیں دی گئی۔ ہمیں یاترا میں شامل ہونے کے لیے نہیں کہا گیا، اس لیے ہم اس میں شامل نہیں ہوں گے۔
ادھر پنجاب میں بھی عام آدمی پارٹی نے تنہا الیکشن لڑنے کا اعلان کر دیا ہے۔ پنجاب کے وزیر اعلیٰ بھگونت مان نے بدھ کو کہا کہ ہم 13 لوک سبھا سیٹوں پر کانگریس کے ساتھ اتحاد نہیں کریں گے۔ وزیراعلیٰ بھگونت مان نے کانگریس سے اتحاد کی قیاس آرائیوں کو درکنار کرتے ہوئے پنجاب کی تمام 13 سیٹوں پر اکیلے الیکشن لڑنے کی بات کہی ہے۔قومی سطح پر کانگریس اور اے اے پی کے درمیان اتحاد ہوچکا ہے، اس کے علاوہ گجرات اور دہلی کی سیٹوں پر بھی معاہدہ طے پا گیا ہے۔ پنجاب میں اے اے پی کی بڑی اکثریت کے ساتھ حکومت ہے۔ ایسے میں لوک سبھا الیکشن ایک ساتھ لڑنے پر اتفاق رائے نہیں ہو سکا۔ایسے میں پنجاب اے اے پی نے بھی ریاست کی تمام لوک سبھا سیٹوں پر اکیلے الیکشن لڑنے کی تیاری شروع کر دی ہے۔ کچھ دن پہلے وزیر اعلیٰ بھگونت مان نے تمام 13 سیٹوں پر الیکشن لڑنے کا بیان دیا تھا۔
مزید پڑھیں: لوک سبھا انتخابات کے بعد ضرور گرفتار کریں گے، راہل گاندھی پر بولے بسوا سرما
یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دہلی میں کانگریس اور اے اے پی ہائی کمان کے درمیان پنجاب کو لے کر کوئی اتفاق رائے نہیں ہو سکا ہے۔وہیں پنجاب کانگریس بھی اے اے پی کے ساتھ اتحاد کے حوالے سے مطمئن نہیں ہے۔ پارٹی نے چندی گڑھ میں پنجاب کانگریس بھون میں ایک وار روم اور ریاستی سطح کی ایک کمیٹی تشکیل دی ہے، جو ریاست بھر میں بوتھ لیول تک کے لیڈروں کے ساتھ براہ راست تال میل کرکے ڈویژنل انتخابی حکمت عملی تیار کرے گی۔ اس کے علاوہ بہار میں بھی جے ڈی یو اور آر جے ڈی کانگریس کو زیادہ سیٹیں دینے کو تیار نہیں ہیں۔ یہاں بھی اختلاف کی خبریں ہیں۔