منی پور میں پھر تشدد، رضاکاروں اور عسکریت پسندوں کے درمیان گولی باری میں ایک ہلاک

0

امپھال (ایجنسیاں): منی پور کے موریہہ ضلع میں بدھ کی صبح سیکورٹی فورسز اور مشتبہ کوکی عسکریت پسندوں کے درمیان تصادم ہوا، جس میں ایک سی ڈی او افسر جان بحق ہو گیا۔ نیوز پورٹل اے بی پی نیوز نے پولیس ذرائع کے حوالے سے اطلاع دی کہ عسکریت پسندوں نے ایس بی آئی موڑ کے قریب ایک سیکورٹی چوکی پر بم پھینکے اور فائرنگ کی، جس کے بعد سیکورٹی فورسز نے جوابی کارروائی کی۔ پولیس نے بتایا کہ ریاستی فورسز کے ایک پولیس افسر کے قتل کے سلسلے میں سرحدی شہر میں 2 مشتبہ افراد کو گرفتار کرنے کے 48 گھنٹے بعد مشتبہ کوکی عسکریت پسندوں نے سیکورٹی فورسز کی ایک چوکی پر فائرنگ شروع کر دی۔

اس سے قبل منی پور حکومت نے امن میں خلل، عوامی ہم آہنگی میں خلل اور انسانی جان و مال کو شدید خطرہ کے پیش نظر 16 جنوری کی آدھی رات 12 بجے سے ٹینگنوپال میں مکمل کرفیو نافذ کر دیا تھا۔ ٹینگنوپال کے ضلع مجسٹریٹ کی طرف سے جاری کردہ حکم میں کہا گیا ہے کہ کرفیو کا اطلاق قانون و نظم کے نفاذ اور ضروری خدمات میں شامل سرکاری ایجنسیوں پر نہیں ہوگا۔ دریں اثنا، ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ منگل کی رات امپھال مغربی ضلع کے کوتروک گاؤں میں دیہاتی رضاکاروں اور مشتبہ کوکی عسکریت پسندوں کے درمیان 2 گھنٹے سے زیادہ وقت تک فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ حکام نے بتایا کہ مرکزی سیکورٹی فورسز کے علاقے میں پہنچنے کے بعد حملہ آوروں نے فائرنگ روک دی۔

پولیس افسر کے مطابق ملزمان کے قبضے سے اسلحہ اور گولہ بارود برآمد ہوا ہے۔ حکام نے بتایا کہ خواتین کی ایک بڑی تعداد نے دونوں ملزمان کی غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے موریہہ پولیس اسٹیشن کے سامنے احتجاج کیا۔ کوکی انپی ٹینگنوپال (کے آئی ٹی)، چوراچاند پور ضلع کے انڈجینس ٹرائبل لیڈرس فورم (آئی ٹی ایل ایف) اور ضلع کانگپوکپی کی قبائلی اتحاد کی کمیٹی (سی او ٹی یو) نے دونوں کی گرفتاری کی مذمت کی ہے۔ واضح رہے کہ پولیس نے گزشتہ سال اکتوبر میں سب ڈویژنل پولیس آفیسر (ایس ڈی پی او) سی آنند کے قتل کیس میں 2 اہم ملزمان فلپ کھونگسائی اور ہیموکھولال میت کو گرفتار کیا تھا۔

مزید پڑھیں: آگرہ کی جامع مسجد معاملے میں مسلم فریق کی عرضی خارج

دونوں نے سیکورٹی اہلکاروں کی گاڑیوں پر فائرنگ کی تھی، جس کے بعد پولیس نے ان کا پیچھا کر کے انہیں پکڑ لیا۔ پولیس نے بتایا کہ بعد میں دونوں کو موریہہ کے جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا، جہاں سے انہیں 9 دن کی پولیس حراست میں بھیج دیا گیاہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS