اجمیر (یو این آئی): کانگریس اقلیتی ڈپارٹمنٹ کے قومی چیرمین اور ایم پی عمران پرتاپ گڑھی نے کہا ہے کہ مذہب عقیدے کا معاملہ ہے، سیاست کا نہیں۔ عمران پرتاپ گڑھی منگل کے روز غریب نواز کے عرس پر چادر لے کر اجمیر پہنچے، جہاں انہوں نے ان خیالات کا اظہار سرکٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں مذہب کی سیاست ہو رہی ہے جسے وزیر اعظم نریندر مودی ایونٹ مینجمنٹ کی طرح کر رہے ہیں، جس میں میڈیا کو بھی ساتھ لیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی نے اپنا “انصاف کا حق” حاصل کرنے کے لیے منی پور سے ممبئی تک 6700 کلومیٹر کا سفر طے کرنے کے لئے نکل پڑے ہیں۔ منی پور کو پیار اور مرہم کی ضرورت ہے لیکن مودی اس پر کچھ نہیں کہتے۔ نہ پارلیمنٹ میں اور نہ ہی پارلیمنٹ کے باہر، اسی لیے راہل گاندھی کو بھارت جوڑو نیا یاترا پر جانا پڑا۔ یہ سفر ملک کو ایک نئی سمت اور حالت دے گا۔ راہل کا پیغام یہ بھی ہے کہ ’’نفرت چھوڑو، ہندوستان کو متحد کرو‘‘۔
انہوں نے کہا کہ جب ہندوستان متحد ہوتا ہے تو سماج اور مذہب ایک ہوجاتے ہیں۔ نفرت کے بازار میں محبت کی خریداری کے لیے راہل گاندھی کی مہم راجستھان کی سرزمین سے شروع کی گئی ہے اور آج ہم خواجہ غریب نواز کے لیے دعا کرتے ہیں کہ منی پور نیایا یاترا کامیاب ہو تاکہ وہاں کے لوگوں کو سکون اور راحت مل سکے۔
راجستھان کی ایک سیٹ پر ضمنی انتخاب میں جیت پر جناب عمران نے کہا کہ بی جے پی نے آخری چال کھیلی اور امیدوار کو بغیر جیتے وزیر بنا دیا، جسے سری گنگا نگر کے لوگوں نے مسترد کر دیا۔
مزید پڑھیں: 22 جنوری کا پروگرام ایک سیاسی پروگرام ہے: راہل گاندھی
بی جے پی کو چیلنج کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر انہیں عوام اور ترقی کی فکر ہے تو پہلے چرنجیوی یوجنا کو پورے ملک میں نافذ کیا جائے۔ اسمبلی انتخابات کے نتائج میں ووٹ فیصد کا فرق بہت کم تھا، جسے راجستھان کے عوام لوک سبھا انتخابات میں ختم کر دیں گے۔
انہوں نے لوک سبھا انتخابات سے قبل راجستھان کانگریس اقلیتی محکمہ میں تبدیلیوں کا بھی اشارہ دیا۔