نئی دہلی: سماج وادی پارٹی کے لیڈر سوامی پرساد موریہ ایک بار پھر سرخیوں میں ہیں۔ انہوں نے ہندو مذہب کو دھوکہ بتایا ہے۔ سوامی پرساد موریہ کے اس بیان کے سامنے آنے کے بعد سیاسی بیان بازی شروع ہو گئی ہے۔ جس کے بعد سماج وادی پارٹی نے سوامی پرساد موریہ کے بیان سے خود کو الگ کرلیا ہے۔ معلوم ہوکہ دہلی کے جنتر منتر پر منعقد ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے سوامی پرساد موریہ نے ہندو مذہب کو دھوکہ قرار دیا تھا۔
سوامی پرساد کا بیان سامنے آنے کے بعد ان کے اوپر الزام لگایا جا رہا ہے کہ وہ ہندوؤں کے عقیدے سے کھیل رہے ہیں۔ ان کے بیان سماج وادی پارٹی نے ذاتی بیان قرار دے کر خود کو اس سے کنارہ کر لیا ہے۔
مین پوری کے رکن پارلیمنٹ ڈمپل یادو نے کہا کہ یہ سوامی پرساد موریہ کی ذاتی رائے ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایس پی سوامی پرساد موریہ کے بیان کی حمایت نہیں کرتی ہے۔
سوامی پرساد موریہ کا اس طرح کا کوئی پہلی بار سامنے نہیں آیا ہے اس سے قبل بھی وہ اس طرح کے بیانات کی وجہ سے سرخی میں رہے ہیں۔ اب ایک بار پھر انہوں نے ہندو مذہب پر قابل اعتراض تبصرہ کرکے تنازعہ کو جنم دیا ہے۔
مزید پڑھیں: مسجد الحرام کی یومیہ صفائی ہزاروں کارکن انجام دیتے ہیں
ڈمپل یادو نے واضح کیا ہے کہ ایس پی سوامی پرساد موریہ کے بیان سے متفق نہیں ہے۔ انہوں نے خود کو سوامی پرساد موریہ کے بیان سے الگ کر لیا۔